Book Name:Dawateislami Islah e Muashra

قربان جائیے !  الحمد للہ !  دعوتِ اسلامی وہ دِینی تحریک ہے جو آج کے دور میں بھی قبر کی یاد دِلاتی ہے ، آج کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں ایسے بہت سارے افراد ملیں گے جن کے معمولات اَسْلاف  ( یعنی پہلے کے نیک لوگوں )  کی یاد دلاتے ہیں ، قبرستان جانا ، قبروں کو دیکھ کر خوفِ خُدا سے رونا ، جنازے دیکھ کر تڑپ جانا ، راتوں کو اُٹھ اُٹھ کر خوفِ خُدا میں آنسو بہانا ، رو رو کر بارگاہِ اِلٰہی میں توبہ کرنا ، یہ وہ مُقَدَّس کیفیات ہیں جو دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں عام دیکھنے کو ملتی ہیں۔ الحمد للہ !  اس وقت دعوتِ اسلامی شاید اکلوتی دینی تحریک ہے جو دِلوں کو خوفِ خُدا سے تڑپا کر رکھ دیتی ہے۔

اللہ کے ڈر میں ، اُلفت میں مُحَمَّد ( صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ) کی     کرواتی زِیادَت ہے  یہ دعوتِ اسلامی

خوفِ خُدا کے سبب رِقَّت طاری ہو گئی

کراچی کے علاقے کھارا دَر کے ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے ، کہتے ہیں : ہمارے علاقے میں ایک انتہائی بدکردار شخص رہتا تھا ، وہ اپنی حرکتوں کی وجہ سے بہت بدنام تھا ، عموماً شراب کے نشے میں بدمست رہتا تھا ، ایک  دِن کسی اسلامی بھائی نے اسے دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کی دعوت دی ، اس کی خوش نصیبی کہ وہ اجتماع میں شریک ہو گیا ، اجتماع میں شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتہمُ العَالِیَہ نے سُنتوں بھرا بیان فرمایا ، رِقَّت انگیز بیان نے اس کے دِل پر بہت اَثر کیا ، اس  کی آنکھوں سے ندامت کے آنسو بہنے لگے ، خوفِ خُدا کے سبب اس پر اتنی رقت طاری ہوئی کہ بیان کے بعد بھی کافِی دیر زار و قطار روتا رہا۔ پھر اسی اجتماع میں اس نے اپنے  پچھلے گُنَاہوں سے توبہ کی اور شیخِ طریقت امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتہمُ العَالِیَہ کے ہاتھ پر بیعت کر کے حضور غوثِ پاک شیخ عبد