Hazrat Ibrahim Ki Qurbaniyan

Book Name:Hazrat Ibrahim Ki Qurbaniyan

صَدْرُ الاَفاضل حضرت مُفْتی سَیِّد محمد نَعیمُ الدِّین مُراد آبادی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں :  نمرود اور اس کی قوم آپ  عَلَیْہِ السَّلَام کو جَلا ڈالنے پر مُتَّفِق ہو گئی اور اُنہوں نے آپ  عَلَیْہِ السَّلَام کو ایک مکان میں قَید کر دیا اور قَریۂِ  کوثٰی میں ایک عِمارت بنائی اور ایک مہینے تک بکوششِ تمام قِسم قِسم کی لکڑیاں جَمْع کیں اور ایک عظیم(بڑی) آگ جَلائی  ، جس کی تَپِش سے ہَوا میں پرواز کرنے والے پَرندے جَل جاتے تھے اور ایک منجنیق (مَن۔جَ۔نِیق۔پتھر پھینکنے کی توپ)کھڑی کی اور آپ  عَلَیْہِ السَّلَام کو باندھ کر اس میں رکھ کر آگ میں پھینکا  ، اس وَقْت آپ  عَلَیْہِ السَّلَام کی زبانِ مُبارَک پرتھا :  حَسْبِیَ اللہ وَنِعْمَ الْوَکِیۡلُ(یعنی اللہ پاک مجھے کافی ہے اور کیا ہی اچھا کارساز) ، جبریلِ اَمین  عَلَیْہِ السَّلَام نے آپ  عَلَیْہِ السَّلَام سے عَرض کیا کہ کیا کچھ کام ہے ؟ آپ   عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا :  تم سے نہیں  ، جبرئیل  عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کیا  : تو اپنے رَبّ سے سوال کیجئے ! فرمایا : سوال کرنے سے اس کا میرے حال کو جاننا میرے لئے کفایت کرتا ہے۔([1]) تب اللہ  پاک نے اُس آگ کو حکم فرمایا  :

قُلْنَا یٰنَارُ كُوْنِیْ بَرْدًا وَّ سَلٰمًا عَلٰۤى اِبْرٰهِیْمَۙ(۶۹) (پارہ : 17 ، سورۂ انبیا : 69)

تَرْجَمَۂ کنزالایمان : اے آگ ہو جا ٹھنڈی اور سلامتی ابراہیم پر۔

تو آگ نے سِوا آپ کی بندش (رسیوں وغیرہ)کے اور کچھ نہ جَلایا اور آگ کی گرمی زائل ہو گئی اور روشنی باقی رہی۔([2])


 

 



[1]... خزائن العرفان ، پارہ : 17 ،  الانبیا ،  تحت الآیۃ : 68۔

[2]... خزائن العرفان ، پارہ : 17 ،  الانبیا ،  تحت الآیۃ : 69۔