Hazrat Ibrahim Ki Qurbaniyan

Book Name:Hazrat Ibrahim Ki Qurbaniyan

شِرک سے روکا تو کبھی قوم کو نیکی کی دعوت دے کر اِن کی مُخالَفَت جھیلی ، کبھی بادشاہِ وَقْت کو توحید و رِسالت کا پیغامِ حق  سُنایا تو کبھی اپنے قوم کے ہاتھوں آتَش کَدے میں جَلناپڑا ،   بڑی  چاہتوں اور مُرادوں کے بعد بُڑھاپے میں حاصل ہونے والے شِیْر خوار بیٹے کو اس کی والدہ کے ساتھ لَقْ و دَقْ( یعنی ویرانہ) بیابان  اور چٹیل میدان(وہ میدان جہاں کوئی سایہ دار درخت نہ ہو) میں  رَبّ کے حکم سے بِغَیْر کسی دُنیوی سَہارے کے اَکیلا چھوڑ دیا تو کبھی اسی بیٹے کی نرَم و نازُک گردن پر اپنے ہاتھوں سے چُھری چلانے تک گُریز نہ کیا۔اَلْغَرض آپ   عَلَیْہِ السَّلَام کی تمام زِندگی اِطاعتِ الٰہی میں بَسَر ہوتی نظرآتی ہے۔آپ  عَلَیْہِ السَّلَام کی داستانِ حیات کا ایک ایک گوشہ رِضائے اِلٰہی میں راضی رہنے کا دَرْس دیتاہے۔آپ  عَلَیْہِ السَّلَام کا ہر حال میں راضی بَرضائے اِلٰہی رہنے کا جَذبہ صَدْ کروڑ مَرحبا! کاش! کہ ہم بھی آپ  عَلَیْہِ السَّلَام کی طرح اپنے مولیٰ  کی رِضا میں راضی رہنے والے بن جائیں ،  کاش!کہ ہم بھی اِطاعتِ اِلٰہی سے مَعْمُور زِندگی بَسر کرنے والےبن جائیں۔

حضرتِ سَیِّدُنا اِبْراہیم  عَلَیْہِ السَّلَام راہِ خُدا میں اپنی اَوْلاد تک قربان کر نے کو تیار ہو گئے  ، اے  کاش! ہم اپنا کچھ وَقْت ہی راہِ خُدا میں صَرف کرنے والے بن جائیں۔ خُوب خُوب مدنی قافلوں میں سَفر کرنے کےساتھ ساتھ نیک اعمال رسالے کے عامِل اور دینی  کاموں کی دُھومیں مَچانے والے بن جائیں۔

 حضرتِ سَیِّدُنا ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی حَیاتِ طَیِّبَہ سے ہمیں یہ بھی دَرْس مِلتا ہے کہ ہم پر کتنی ہی بڑی مُصِیْبت کیوں نہ آ جائے اورکیسی ہی بڑی آزمائش میں کیوں نہ مبُتلا ہو جائیں ،  لیکن اپنے رَبّ   کی رِضا میں راضی رہتے ہوئے صَبْر و شُکْر کے ساتھ اُس وَقْت کو گُزارنا