Book Name:Taqwa o Parhezgari
ہیں : ہدایت سے مراد اچھے عقائد ہیں ، تقویٰ سے مراد اچھے اعمال ، پاکدامنی سے مراد برائیوں سے بچنا ہے اورتَوَنْگری (دولتمندی) سے مراد مخلوق کا محتاج نہ ہونا ، الله و رسول کا حاجتمند رہنا ہے ، اس (دعا) میں دین کی تمام بھلائیاں مانگ لی گئیں۔ (مراٰۃ المناجیح ، ٤ / ٧١)
(2) : نبیِّ کریم ، رء وف رحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ(پرہیزگاری) ہے۔ (طبرانی اوسط ، من اسمہ علی ۳ / ۹۲ حدیث : ۳۹۶۰)
(3) : حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے مروی ہے عرض کی گئی : یارسولَ اللہ (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم)! سب سے زیادہ عزت والا کون ہے؟ فرمایا : وہ جو لوگوں میں سب سے زیادہ متقی ہو۔ (بخاری ، کتاب احادیث الانبیاء ، باب قولہ تعالٰی واتخذ اللہ ابراہیم خلیلا ، ۲ / ۴۲۱ ، حدیث : ۳۳۵۳)
حدیثِ مذکور میں سب سے مُعَزَّز ترین اسے بتایا گیا جو سب سے زیادہ متقی ہو ، تقویٰ بہت بڑی دولت ہے جسے یہ نصیب ہوجائے اس کے لئے جنت کی عظیم نعمتوں کا وعدہ ہے تمام نیکیوں کی اصل ہی تقویٰ ہے جو جتنا تقویٰ اختیار کرے گا اتنا ہی بڑ ا عالم بن جائے گا ، اس ضمن میں ایک بہت ہی پیاری حدیثِ پاک ملاحظہ فرمائیے!
دنیا وآخرت میں کامیابی کے بہترین اُصول
حضرت اَبُوالْعَبَّاس مُسْتَغْفِرِی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : ایک مرتبہ میں علم دین کی طلب میں مصر گیا تاکہ وہاں مشہور مُحَدِّث حضرت امام ابوحامد مصری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ سے حضرت خالد بن ولید رَضِیَ اللہُ عَنْہُ