Book Name:Taqwa o Parhezgari
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! مذکورہ حدیث پر اگر ہم غور کریں تو ہمیں یہ باتیں سیکھنے کو ملتی ہیں کہ
(1)بارگاہِ خدا وندی میں سب سے معزز ترین وہ ہے جو سب سے زیادہ متقی ہو ۔
(2) حسب ونسب اسی وقت فائدہ مندہے جب اسلام کے ساتھ ہو ، جس نے اسلام قبول نہیں کیا تو اس نے خود اپنے ہاتھوں اپنی عزت وشرافت ضائع کرلی۔
(3) جو زمانہ کفر میں اپنی قوم میں اعلیٰ و افضل ہو وہ مسلمان ہو کر بھی اعلیٰ و افضل ہی رہے گااور اگر وہ عالم باعمل بن جائے تو اس کی عزت وشرافت مزید بڑھ جائے گی ۔
(4) جو علم کی روشنی سے نور بار ہونا چاہے اسے تقویٰ اختیار کرنا چاہیئے۔
(5)ہر نیکی کی اصل تقویٰ وپرہیز گاری ہے ۔
(6)مُتَّقِیْنْ کے لئے جنت اور اس کی اعلیٰ ترین نعمتوں کی بشارت ہے (فیضان ریاض الصالحین ۱ / ۵۹۲۔ ۵۹۵)
(4) : حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم سے لوگوں کو کثرت سے جنت میں داخل کرنے والے عمل کے بارے میں سوال کیاگیا : تو فرمایا : اللہ پاک سے ڈرنا اورحُسنِ اَخلاق۔ (ابن حبان ، کتاب البر والاحسان ، باب حسن الخلق ، ۱ / ۳۴۹ ، حدیث : ۴۷۶)
(۵) : خاتَمُ الْمُرْسَلین ، رَحْمَۃٌ لّلْعٰلمین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے : “ تین خصلتیں ایسی ہیں کہ جس میں ان میں سے ایک بھی نہ ہو کُتّا اس سے بہتر ہے : (۱)ایسا تقوی جو اسے اللہ پاک کی حرام کردہ اشیاء سے بچائے(۲)ایسا حلم(یعنی بردباری)جس سے وہ جاہل کی جہالت کاجواب دے اور (۳)ایسا حسنِ