Na Mehram Se Meljol Ka Wabal

Book Name:Na Mehram Se Meljol Ka Wabal

آنکھوں میں آگ بھر دی جائے گی

حضرت  امام محمدبن محمد غزالى رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جوآدمی اپنی آنکھوں کو بند کرنے پر قادر نہیں ہوتا وہ اپنی شرمگاہ کی بھی حفاظت نہیں کرسکتا۔ ([1])

حضرت علاء بن زیاد رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : لَا تَتَّبِعْ بَصَرَكَ رِدَاءَ الْمَرْاَةِ فَاِنَّ النَّظَرَ يَجْعَلُ فِی الْقَلْبِ شَهْوَةً ۔ اپنى نظر کو عورت کى چادر پر بھى نہ ڈالو کیونکہ نظر دل مىں شہوت پىدا کرتى ہے۔   (حلیۃالاولیاء ، العلاء بن زیاد ، ۲۷۷ / ۲ ، رقم : ۲۲۱۷)

آگ کی سَلائی

حضرت  علامہ  ابُوالفرج عبدُالرّحمٰن بن جوزى رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نقل کرتے ہىں : عورت کے مَحاسن (ىعنى حسن  و جمال) کو دىکھنا ابلىس کے تىر وں مىں سے زہر میں بجھا ہوا ایک تىر ہے ، جس نے نامَحْرم سے آنکھ کى حفاظت نہ کى اُس کى آنکھ مىں بروزِ قىامت آگ کى سَلائى پھىرى جائے گى۔ (بحر الدموع ، ص۱۷۱)

 پیارے پیارے اسلامی بھائیو! غور کیجئے! سُرمہ لگاتے ہوئے ہمارے ہاتھ کانپتے ہیں ، اگر سُرمہ کی سَلائی آنکھ سے ہلکی سی بھی ٹکرا جاۓ یا سُرمہ ذرا تیز ہو تو  ہماری  چىخ نکل جاتی ہے ، جب ہمیں سُرمے کی معمولی سی سَلائی تڑپا کر رکھ دیتی ہےتو بدنِگاہی کے سبب اگر اللہ  پاک ناراض ہوگیا  اور ہماری آنکھ مىں آگ کی سَلائی پھیر دی گئی تو ہمارا کیا بنے گا۔ بدقسمتی آج  کل  لوگ بدنِگاہی کے اس قدر عادی ہوچکے ہیں کہ مَعَاذَ اللہ ثُمَّ مَعَاذَ اللہ  جب تک غىر مَحْرم عورتوں کو تکتے نہىں انہىں چین نہیں آتا ، وہ اپنے اس مَذْمُوْم مَقْصَد کے حُصول کی خاطِر بازاروں ، شاپنگ سینٹروں ، تفریح گاہوں ، الغرض جہاں جہاں بے پردہ عورتوں کا اِزْدِحام (مجمع)ہوتا ہےوہاں مارے مارے پھرتے ، خوب بدنِگاہیاں کرتے


 

 



[1] احیا ء علوم الدین ، کتاب کسرالشھوتین ، ۳ / ۱۲۵