Na Mehram Se Meljol Ka Wabal

Book Name:Na Mehram Se Meljol Ka Wabal

ضروری ہے اور بے پردگی بعض اوقات بہت ہی نقصان دہ ثابت ہوتی ہے ، ہمارے مُعاشرے میں بے حیائی اور فتنے فسادات کا ایک اَہَم  سبب  بے پردگی کی نحوست ہے ، بعض بد نصیب آزاد خیال عورتیں پردے کو قید اور پابندی سمجھتی ہیں اور پردہ کرنے کو مَعَاذَ اللہ  سخت معیوب سمجھتی ہیں ، ایسے لوگوں کو جاننا چاہیے کہ پردہ زحمت نہیں بلکہ رحمت ہے ، پردہ تو عورتوں کی عزت کی حفاظت کرتا ہے گویا کہ پردہ  عورت کے لئے ڈھال ہے اورایک مسلمان کیلئے تو یہی بات کافی ہے کہ پردے کا حکم  ہمارے رَبّ  کریم نے فرمایا ہے : چنانچہ پارہ 22سُوْرَۃُالْاَحْزاب کی آیت نمبر 59 میں ارشاد ہوتاہے :

یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ قُلْ لِّاَزْوَاجِكَ وَ بَنٰتِكَ وَ نِسَآءِ الْمُؤْمِنِیْنَ یُدْنِیْنَ عَلَیْهِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِهِنَّؕ-

تَرْجَمَۂ کنز العرفان : اےنبی اپنی بیویوں اور صاحبزادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرمادو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنےاوپر   ڈالےرکھیں۔

پارہ 18سُوْرَۃُ النُّورکی آیت نمبر31میں ارشاد ہوتاہے :

وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ لْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلٰى جُیُوْبِهِنَّ۪-

تَرْجَمَۂ کنز العرفان : اور  اپنی زینت نہ دکھائیں مگر جتنا(بدن کا حصہ) خود ہی ظاہر ہے اور وہ اپنے دوپٹے اپنے گریبانوں پر ڈالے رکھیں ۔

مگر افسوس صد افسوس!ہمارے معاشرے میں خواتین ایک توخود  پردہ کرتی نہیں اورجو خوش نصیب اسلامی بہنیں اس حکمِ قرآنی پر عمل کرتی ہیں ان  کو  مُلانی کہہ کر مذاق اُڑایا جاتا ہے ، کبھی (کوئی اسلامی بہن ) عورَتوں کی کسی تقریب میں شرعی پردہ  کرکے چلی جائے تو!!! *   کوئی کہتی ہے : ارے ! یہ کیا اَوڑھ رکھا ہے اُتارواِس کو! *  کوئی بولتی ہے : بس ہمیں معلوم ہو گیا ہے کہ تم بَہُت پردہ دار ہو اب چھوڑو بھی یہ پردہ وَردہ! *  کوئی کہتی ہے ، دنیابَہُت ترقّی کر چکی ہے اور تم نے یہ کیا دَقْیا نُوسی انداز اپنا رکھا ہے!(مَعَاذَ اللہ  )  اِس طرح کی دل دُکھانے والی باتوں سے شَرعی پردہ کرنے والی کا دِل ٹوٹ پھوٹ کر چَکناچُور ہو جاتا ہے۔ اگرچہ واقعی یہ حالات نہایت ہی نازُک ہیں  اور شَرعی پردہ کرنے والی