Book Name:Na Mehram Se Meljol Ka Wabal
کرنے کیلئے مکتبۃ المدینہ کا رسالہ بنام ’’صحابیات اور پردہ ‘‘کا مطالعہ فرمائیں اِنْ شَآءَ اللہ اس رسالہ میں پردے کے بارے میں قرآن و سُنَّت سے ماخوذ مدنی پھول اور بے پردگی کی تباہ کاریاں ، پردے کے مُتَعَلِّق امیر اہلسنت کی مختلف کتب سے ماخوذ چند مدنی پھول بھی چننے کو ملیں گے۔ اس کے علاوہ ویلنٹائن ڈے پر ہونے والی خرافات کی مذمت سے متعلق مزید معلومات کیلئے مکتبۃ المدینہ کا رسالہ ’’ ویلنٹائن ڈے ‘‘کا مطالعہ بھی کیجئے ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
جہانِ فانی سے کوچ کر جانے والوں سے پردہ
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! افسوس! آج کل خواتین پردے کے مُعاملے میں مختلف حیلے بہانوں سے کام لیتی ہیں اور پردے کے مُعاملے میں سستی کاشکار نظر آتی ہیں اگر ہم صحابیات طیبات رَضِیَ اللہُ عَنْہُنَّ کی سیرت کا مُطالعہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ اُنہوں نے نہ صرف زندہ لوگوں سے پردہ کیا بلکہ جہانِ فانی سے کُوچ کر جانے والوں سے بھی پردے کا اِہتِمام کر کے تاریخ کے سنہری اَورَاق میں رنگ بھر دئیے ۔ چنانچہ ،
اُمُّ الْمُومِنِین حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا فرماتی ہیں : جب میں اپنے اس گھر میں داخِل ہوتی جس میں رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور میرے والِد مدفون ہیں تو اس خیال سے اپنی اوڑھنی نہ لیتی کہ یہاں تو میرے شوہر اور والِد ہیں ، مگر جب سے عُمَر فاروق رَضِیَ اللہُ عَنْہ وہاں دفن ہوئے تو خُدا کی قسم! میں ان سے شَرْم کے باعِث با پردہ حاضِر ہوتی ہوں۔
(مسند احمد ، مسند عائشہ رضی اللہ عنھا ، ۱۰ / ۱۲ ، حدیث : ۲۵۷۱۸)
حکیم ُالاُمَّت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ مِرآۃُ المناجیح جلد 2 صَفْحہ 527 پر اس حدیثِ پاک کی شرح میں فرماتے ہیں : یعنی جب تک میرے حُجرے میں رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور حضرت