Book Name:Na Mehram Se Meljol Ka Wabal
مُوسیٰ (عَلَیہِ السَّلام) میرے تینوں واروں سے واقف ہوگئے ، ان کے ذریعے ہی تو میں لوگو ں کو بہکاتا ہوں ، اب موسیٰ (عَلَیہِ السَّلام) تو لوگوں کوان با توں سے آگا ہ کر دیں گے۔ “ (عیون الحکایات مترجم ، ۱ / ۱۹۲ ، عیون الحکایات ، عربی ص ۱۲۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سنا کہ شیطان مخلوقِ خدا کو جن ہتھیاروں سے اپنا شکار بناتاہے ان میں سے ایک نامحرم عورتوں کے ساتھ تنہائی اختیار کرنا بھی ہے کہ اگر کہیں مرد وعورت اکیلے ہوں تو شیطان انہیں گناہ کی طرف راغب کرتاہے ۔ واقعی غیر محرم کے ساتھ خَلْوَت (تنہائی )اختیار کرنا گُناہوں کے دروازے کھول دیتا ہےجیساکہ خاتَمُ الْمُرْسَلین ، رَحمَۃٌ لّلْعٰلمین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے : لَا یَخْلُوَنَّ رَجَلٌ بِامْرَاَۃٍ اِلَّا کَانَ ثَالِثَھُمَا الشَّیْطَانُ یعنی جب بھی کوئی شخص کسی اجنبی عَورت کے ساتھ تنہائی اِخْتِیار کرتا ہے ، اُن کے ساتھ تیسرا شیطان ضرور ہوتاہے۔ ([1])
مشہور مُفَسِّر قرآن حکیمُ الْاُمَّت مُفتی اَحمد یارخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : یعنی جب کوئی شخص اجنبی عورت کے ساتھ تنہائی میں ہوتا ہے ، خواہ وہ دونوں کیسے ہی پاکباز ہوں اور کسی (نیک) مقصد کے لئے (ہی) جمع ہوئے ہوں (مگر)شیطان دونوں کو بُرائی پر ضَرور اُبھارتا ہے اور دونوں کے دلوں میں ضرور ہَیْجان (جوش)پیدا کرتا ہے ، خطرہ ہے کہ گُناہ میں مبُتلا کردے ، اِس لئے ایسی خلوت (یعنی تنہائی میں جمع ہونے) سے بہت ہی احتیاط چاہئے ، گُناہ کے اَسْباب سے بھی بچنا لازم ہے ، بُخار روکنے کیلئے نزلہ وزُکام(کو) روکو۔ ([2])