Book Name:Qurani Talimat Sikhiye Aur Amal Kijiye

جائے ، پھر چھوڑ دیں گے “ ۔ نہیں...! ایسا کچھ نہیں ہوا ، اُدھر گلی میں اِعْلان ہوا ، اِدھر صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے شراب کے مٹکے گلیوں میں بہا دئیے۔ ([1])

یہ ہے صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا خوب صُورت انداز...! اندازہ کیجئے! یہ بلند رُتبہ لوگ کس شوق  اور وارفتگی کے ساتھ قرآنِ کریم کے ساتھ وابستہ تھے...! اللہُ اَکْبَر! 

کنیز کو آزاد کر دیا

حضرت امام زَیْنُ العابدین رَضِیَ اللہُ عَنْہ امامِ حُسَین رَضِیَ اللہُ عَنْہ کے شہزادے ہیں ، ایک مرتبہ آپ کی کنیز آپ کووُضو کروا رہی تھی۔

(پہلے دَوْر میں کنیزیں ا ور غلام باقاعدہ فروخت ہوتے تھے ، ان لونڈیوں سے پردہ فرض نہیں تھا تو امام زین العابدین رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی کنیز جو آپ کو وُضُو کروا رہی تھی) اچانک اس کے ہاتھ سے برتن (لوٹا وغیرہ)  چھوٹ کر گِرا اَور امام زین العابدین  رَضِیَ اللہُ عَنْہ کے چہرے پر لگا ، چہرہ زخمی ہو گیا۔ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہنے سَر اُٹھا کر دیکھا تو کنیز نے قرآنِ مجید کی آیت پڑھی۔ (سُبْحٰنَ اللہ! کیساعظیم دَور تھا! آج بعض ایم اے ، بی اے پڑھے ہوئے ، بڑی بڑی ڈگریوں والے ، ڈاکٹر انجینئر بھی ایسے ہوں گے جنہیں قرآن پڑھنا نہیں آتا ، اس دور کے لونڈی غلام قرآنِ مجید پڑھنا بھی جانتے تھے اور اسے سمجھتے بھی تھے۔ بہر حال! کنیز نے پڑھا : )

وَ  الْكٰظِمِیْنَ  الْغَیْظَ   (پارہ4 ، سورۃال عمران : 134)     

 ترجمہ کنز الایمان : اور غصہ پینے والے۔

امام زین العابدین رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے آیت سُنتے ہی فرمایا : میں نے اپنا غُصَّہ پی لیا۔ کنیز نے اسی آیت کا اگلا حصہ پڑھا :

وَ  الْعَافِیْنَ  عَنِ  النَّاسِؕ- (پارہ4 ، سورۂ آلِ عمران : 134)                                       

ترجمہ کنز الایمان : اور لوگوں سے درگزر کرنے والے۔


 

 



[1]...بخاری ، کتاب : التفسیر ، صفحہ : 1136 ، حدیث : 4617۔