Book Name:Qurani Talimat Sikhiye Aur Amal Kijiye

امام زین العابدین رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے فرمایا : میں نے رضائے الٰہی کے لئے تجھے معاف کیا۔ کنیز نے آیتِ کریمہ کا اس سے اگلا حِصَّہ پڑھا :

وَ  اللّٰهُ  یُحِبُّ  الْمُحْسِنِیْنَۚ(۱۳۴)  (پارہ4 ، سورۃال عمران : 134)                            

ترجمہ کنز الایمان :  اور نیک لوگ اللہ کے محبوب ہیں۔

امام زین العابدین رَضِیَ اللہُ عَنْہ  نے فرمایا : جا! تُو اللہ پاک کی رضا کے لئے آزاد ہے۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے قرآنِ مجید پر عمل کا انداز! ادھر قرآن کی تلاوت ہوئی ، ادھر اس پر عمل کر لیا گیا۔ ہم کیا کرتے ہیں؟ اللہ کی پناہ! اللہ کی پناہ...! اب ہمارے معاشرے میں ایسے نادان بھی ہیں جو اسلام کی باتیں سُن کر اسے دَقْیَانُوْسِی (یعنی پُرانی باتیں) کہتے اور معاذ اللہ! نام نہاد جِدَّت پسند بنتے ہیں ، اللہ پاک ہم سب کو ایسی نادانی سے اور ایسے نادانوں سے ہمیشہ محفوظ رکھے۔   کاش! ہمیں بھی ایسا جذبہ نصیب ہو جائے ، کاش! ہم بھی قرآنِ کریم کے ساتھ والہانہ انداز میں ایسے وابستہ ہو جائیں کہ بَس قرآن و سُنّت کے سِوا کچھ نظر ہی نہ آئے ، آج لوگ ترقی کے لئے ، کامیابی کے لئے دَرْ دَر کی ٹھوکریں کھاتے پھرتے ہیں ، کوئی کافِروں کے اُصُول اپناتا ہے ، کوئی کسی فلسفی کی باتوں پر تکیہ کرتا ہے مگر ان راستوں سے کامیابی نہ ملنی تھی ، نہ ہی ملی ، الٹا ذِلّت ہی ہاتھ آئی۔ یاد رکھئے! اس دُنیا میں کامیاب زِندگی کا صِرْف ایک ہی راستہ ہے اور یہ وہی راستہ ہے جو ہمیں قرآنِ کریم دکھاتا ہے۔


 

 



[1]...ابن عساکر ، علی بن الحسین ، جلد : 41 ، صفحہ : 387۔