Book Name:Qurani Talimat Sikhiye Aur Amal Kijiye

30 مہینے اللہ پاک کا بتایا ہوا پاکیزہ نِظَام نافِذ فرمایا تو غربت دَم تَوڑ گئی۔ یہ ہے قرآنِ کریم کی برکت...! معلوم ہوا؛ انسانوں کی ترقی اور کامیابی کا صِرْف و صِرْف ایک راستہ ہے اور وہ ہے؛ قرآنِ کریم پر صحیح معنوں میں عَمَل کرنا۔ مگر آہ! ہم نے قرآنِ کریم پر غِلاف چڑھا کر اُسے الماریوں کی زینت بنا دیا ، وضاحت کر دُوں؛ قرآنِ کریم کا ادب کرنا تَو اچھا ہے مگر صِرْف ادب نہیں بلکہ قرآنِ کریم کی تِلاوت بھی کرنی ہے ، اسے سمجھنا بھی ہے ، اس پر عَمَل بھی کرنا ہے ، افسوس! وہ پاکیزہ قرآن جو دونوں جہان میں ہماری کامیابی کا پیغام لے کر آیا تھا ، ہم نے اللہ پاک کے اُس پاکیزہ کلام سے مُنہ موڑ لیا...!

قرآنِ کریم کی ایک آیت پر عَمَل کی برکت

حضرت فضیل بِنْ عیاض رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  بہت بڑے وَلِیُ اللہ ہیں ، توبہ سے پہلے آپ بہت بڑے ڈاکو تھےاور واقعی خوفناک ڈاکو تھے ، لوگ آپ کے نام سے ڈرتے تھے ، آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے قرآنِ مجید کی صِرْف ایک آیت پر عمل کیا ، ایک روز آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  ایک قافلے کی طرف بڑھے ، قافلے میں ایک شخص قرآنِ کریم کی تِلاوت کر رہا تھا ، اُس نے پارہ27 ، سورۂ حدید کی آیت : 16 پڑھی :

اَلَمْ یَاْنِ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْ تَخْشَعَ قُلُوْبُهُمْ لِذِكْرِ اللّٰهِ  (پارہ27 ، سورۂ حدید : 16)            

ترجمہ کنز الایمان : کیا ایمان والوں کو ابھی وہ وقت نہ آیا کہ ان کے دل جُھک جائیں اللہ کی یاد کے لئے۔

یہ آیت سنتے ہی حضرت فضیل رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا ایسا حال ہوا جیسے کسی نے آپ کے دِل پر تیر مار دیا ہو ، آپ نے فرمایا : الٰہی! وہ وقت آگیا ہے کہ ہم تیری راہ میں چل پڑیں ، پھر