Book Name:Qurani Talimat Sikhiye Aur Amal Kijiye

پیارے اسلامی بھائیو! “ حقِّ تِلاوت “ کیا ہے ، اس کی مزید وَضَاحت کرتے ہوئے  عَلَّامہ بیضاوی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں :   (2) : اَلتَّدَبُّرُ  فِیْ مَعْنَاہ (3) : وَالْعَمَلُ بِمُقْتَضَاہُ یعنی کامِل اِیْمان والے حقِّ تِلاوت ادا کرتے ہیں ، اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ لوگ قرآنِ کریم کے معنی میں غور و فِکْر کرتے ہوئے ، سمجھ کر تِلاوت کرتے ہیں اور قرآنِ کریم جو کچھ فرماتا ہے ، اس کے تقاضوں پر عَمَل بھی کرتے ہیں۔ ([1])  

یہ ہیں تِلاوتِ قرآن کے تین حُقُوق؛ (1) : قرآنِ کریم جیسا نازِل ہوا ، ویسے پڑھنا ، (2) : قرآنِ کریم کے معنی میں غَور و فِکْرکرنا (3) : اورقرآنِ کریم جو کچھ فرمائے ، اس پر عَمَل کرنا ، جو لوگ ان تینوں باتوں کالحاظ رکھ کر تِلاوت کرتے ہیں وہ اَصْل میں کامِل طَور پر قرآنِ کریم پر ایمان رکھنے والے ہیں۔

اللہ پاک ہمیں ان آداب اور حقوق کا خیال رکھ کر تلاوت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم۔   

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

قرآنِ کریم “ کتابِ عَمَل “ ہے

پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے ہاں یہ مسئلہ ہے کہ اَوَّل تَو قرآنِ کریم کی تِلاوت کرتا ہی کون ہے؟ پھر جو تِلاوت کرتے ہیں ، ان میں بڑی تعداد اُن لوگوں کی ہے جو صِرْف برکت کے لئے تِلاوت کرتے ہیں ، بعض خوش قسمت لوگ صبح صبح دُکان کھولتے ہی تِلاوت کرتے ہیں تاکہ کاروبار میں برکت ہو ، خواتین گھروں میں صبح صبح تِلاوت کرتی ہیں ، کبھی


 

 



[1]...تفسیر بیضاوی مع حاشیہ شیخ زادہ ، پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ ، زیرِ آیت : 121۔