Book Name:Husn-e-Zan Ki Barkaten
عطا فرمادی۔ یہ حُسنِ ظن ہی کی برکت تھی کہ ڈاکوؤں کا گروہ بھی توبہ کر کے نیکی کے راستے پر چل پڑا اورثابت قدم رہا۔ کاش!ہمیں بھی ہر نیک مسلمان سے حُسنِ ظن رکھنا نصیب ہو جائے ۔ کاش!ہمیں بھی اپنے دینی اُستاد سے ، اپنے امام صاحب سے ، اپنے نگران سے حُسنِ ظن رکھنا نصیب ہو جائے۔ اٰمین
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اس واقعے سے یہ بھی پتہ چلا!جب ایک عام سے مُسَلمان کے جُوٹھے میں بھی شِفا ہے تو ایک نیک ، مُتَّقی ، پرہیز گار اور اللہ پاک کے ولی کے جُوٹھے میں برکتوں کا کیسا سَمُندر ٹھاٹھیں مارتا ہوگا۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں رَمَضانُ المبارَک کے آخِری عشرہ میں مساجِد کے اندر اجتِماعی اعتِکاف کا سلسلہ ہوتا ہے جس میں معتکفین کی سنَّتوں بھری تربیَّت کی جاتی ہے۔ مُعاشَرہ کے کئی بگڑے ہوئے اَفراد دَورانِ اعتکاف گناہوں سے تائب ہو کر زندگی کے نئے دَور کا آغاز کرتے ہیں۔ بعض اوقات ربِّ کائنات کی عنایات سے ایمان افروز کَرِشمات کابھی ظُہور ہوتا ہے چُنانچِہ رَمَضانُ المبارَک 1425ھ کے اجتِماعی اعتِکاف میں دعوتِ اسلامی کے عالمی مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں جہاں کم و بیش 2000معتکفین تھے ، اُن میں ضِلع چکوال( پنجاب ، پاکستان) کے 77سالہ مُعَمَّربُزرگ حافِظ محمد اشرف صاحِب بھی معتکف ہو گئے۔ قِبلہ حافِظ صاحِب کا ہاتھ اور زَبان مفلوج تھے اور قوّتِ سماعت بھی جواب دے چکی تھی ۔ وہ بڑے خوش عقیدہ تھے۔ اُنہوں نے ایک بار اِفطار کے کھانے میں بَصَد حُسنِ ظن امیرِ اہلسنت حضرت علامہ مولانا