Book Name:Husn-e-Zan Ki Barkaten
سے لباس پہننے کےآداب سنتے ہیں۔ پہلے2فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ملاحظہ کیجئے : (1)جِنّ کی آنکھوں اورلوگوں کی شرمگاہ کے درمیان پردہ یہ ہے کہ جب کوئی کپڑےاُتارےتو بِسْمِ اللہکہہ لے۔ (مُعْجَمِ اَوْسَط ، ۲ / ۵۹ ، حدیث : ۲۵۰۴)حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جیسےدیواراور پردے لوگوں کی نگاہ کیلئے آڑ بنتے ہیں ایسے ہی یہ اللہ پاک کا ذِکْر جنات کی نگاہوں سے آڑ بنے گا کہ جنات اس(یعنی شرمگاہ )کودیکھ نہ سکیں گے۔ (مرآۃ المناجیح ، ۱ / ۲۶۸)(2)جو باوُجُودِ قدرت زیب و زینت کا لباس پہننا عاجِزی کے طور پرچھوڑ دے تو اللہ پاک اس کو بزرگی کا لباس پہنائے گا۔ (ابوداود ، ۴ / ۳۲۶ ، حدیث : ۴۷۷۸) * رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مبارَک لباس اکثر سفید کپڑےکا ہوتا۔
( کَشْفُ الاِلْتِباس فِی اسْتِحْبابِ اللِّباس ، ص۳۶)
( اعلان : )
لباس پہننے کے بقیہ آداب تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے لہٰذا ان کو جاننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور شرکت کیجئے ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
دعوتِ اسلامی کے ہفتہ واراجتماع میں پڑھے جانے والے
6 دُرودِ پاک اور 2 دُعائیں
اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِالنَّبِیِّ الْاُمِّیِّ
الْحَبِیْبِ الْعَالِی الْقَدْرِالْعَظِیْمِ الْجَاہِ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ
بُزرگوں نے فرمایا : جو شَخْص ہر شبِ جُمعہ (جُمعہ اور جُمعرات کی دَرمِیانی رات) اِس دُرُود شریف کو