Husn-e-Zan Ki Barkaten

Book Name:Husn-e-Zan Ki Barkaten

کے ثَواب کی بھی کیا بات ہے! چُنانچِہ

 دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارےمکتبۃُ المدینہ کی 743 صَفحات پرمشتمل کتاب “ جنّت میں لے جانے والے اعمال “ صَفْحَہ534پر ہے : حضرت  ا بنِ عبّاس رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ نُور کے پیکر ، تمام نبیوں کے سَروَر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : اللہ پاک کے نزدیک فرائض کی ادائیگی کے بعد سب سے افضل عمل مُسَلمان کے دِل میں خُوشی داخل کرنا ہے۔  (معجم کبیر ، ۱۱ / ۵۹حدیث : ۱۱۰۷۹ ،  از غیبت کی تباہ کاریاں ، ص۳۹۲)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                   صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

                                                پیارے پیارے اسلامی  بھائیو!موبائل فون کے علاوہ  دیگرطریقوں سے بدگمانی کو دل میں جگہ دی جاتی ہے ، حالانکہ اکثر مَقامات پرحُسنِ ظن سے کام لیتے ہوئے ثواب حاصل کیا جا سکتا ہے۔ امیرِاہلِ سُنَّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہفرماتے ہیں : حُسن ِ ظن میں کوئی نُقصان نہیں اور بدگُمانی میں کوئی فائدہ نہیں ۔ آئیے!حُسنِ ظن کی عادت کو  پکاکرنے کے لیے حُسنِ ظن کے فوائد اور  بدگمانی کے نُقصانات سُنتے ہیں۔

حُسنِ ظن کے فوائد

حُسنِ ظن  قائم کرنےکے بہت سے فوائد ہیں مثلاً

1)   حُسنِ ظن کی برکت  سے بندہ بد گمانی سے بچ کر عظیم  ثواب کماتا ہے۔

2)   حُسنِ ظن قائم کرنے کی بر کت سے ایک مُسلمان بھائی کی عزت محفوظ ہوجاتی ہے۔

3)   جو اپنے مسلمان بھائی کے بارے میں حُسنِ ظن رکھتا ہے ، اسے سُکونِ قلب نصیب ہوتا ہے اور جو