Husn-e-Zan Ki Barkaten

Book Name:Husn-e-Zan Ki Barkaten

الاِلْتِباس فِی اسْتِحْبابِ اللِّباس ، ص۳۹)*پہنتے وَقت سیدھی طرف سے شروع کیجئے(کہ سنت ہے) مَثَلاً جب کُرتا پہنیں تو پہلےسیدھی آستین میں سیدھا ہاتھ داخل کیجئےپھراُلٹاہاتھ اُلٹی آستین میں۔ ( کَشْفُ الاِلْتِباس فِی اسْتِحْبابِ اللِّباس ، ص۴۳)*اِسی طرح پاجامہ پہننے میں پہلے سیدھے پائنچے میں سیدھا پاؤں داخِل کیجئے اور جب(کُرتا یا پاجامہ)اُتارنےلگیں تو اُلٹی طرف سے شروع کیجئے۔ مکتبۃُ المدینہ کی کتاب’’بہارِ شریعت ‘‘جلد3صفحہ نمبر409پر لکھا ہے : سُنَّت یہ ہے کہ دامن کی لمبائی آدھی پنڈلی تک ہو اور آستین کی لمبائی زیادہ سےزیادہ انگلیوں کے پَورَوں تک اور چوڑائی ایک بالِشت ہو۔ (رَدُّ الْمُحتار ، ۹ / ۵۷۹)*سنت یہ ہے کہ مرد کا تہبند یا پاجامہ ٹخنے سے اُوپر رہے۔ (مرآۃ المناجیح ، ۶ / ۹۴)مرد مردانہ اور عورت زَنانہ ہی لباس پہنے۔ چھوٹے بچّوں اور بچیوں میں بھی اِس بات کا لحاظ رکھئے۔ *’’بہارِشریعت‘‘جلداوّل صفحہ نمبر481پر لکھاہے : مرد کےلیے ناف کےنیچے سے گھٹنوں کےنیچے تک’’عورَت ‘‘ہے یعنی اس کا چھپانا فرض ہے۔ ناف اس میں داخِل نہیں اور گھٹنے داخِل ہیں۔ (دُرِّ مُختار ، رَدُّالْمُحتار ، ۲ / ۹۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                    صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

*وسوسہ دور کرتے وقت کی دعا

دعوتِ اسلامی کےہفتہ وارسُنّتوں بھرےاجتماع کے حلقوں میں اس بارشیڈول کےمطابق “ وسوسہ دور کرتے وقت کی دعا “ یادکروائی جائےگی۔ وہ دُعایہ ہے :

اَللہُ اَحَدٌ اَللہُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ وَ لَمْ یُوۡلَدْ وَ لَمْ یَکُنۡ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ اَ عُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ

تَرْجَمَہ : اللہ پاک ایک ہے۔ اللہ پاک بے نیاز ہے ، نہ اس سے کوئی پیدا ہوا ، اور نہ وہ کسی سے پیدا