Book Name:Ala Hazrat Ka Andaz e Safar

سب ڈھائی ، تین میل پیدل چل کر سمندر کے کنارے پہنچے اور جہاز میں سُوار ہوئے۔ ([1])

کہا جس نے یاغَوْث اَغِثْنِیْ تو دَم میں         ہر آئی مصیبت ٹلی غوثِ اعظم

نہیں کوئی ایسا فریادی آقا                       خبر جس کی تم نے نہ لِی غوثِ اعظم

جو ڈوبی تھی کشتی وہ دَم میں نکالی               تجھے ایسی قُدْرت ملی غوثِ اعظم

تباہی سے ناؤ ہماری بچادو                     ہوائے مخالف چلی غوثِ اعظم

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول! دورانِ سَفَر مشکل پیش آئے تو اَوْلیائے کرام کی پاک بارگاہ سے مدد طلب کرنا بالکل جائِز ہے اور اِس کا ثبوت حدیثِ پاک سے ہے ، لہٰذا سَفَر لمبا ہو یا تھوڑا ، *-گاڑی پنکچر ہو جائے ، *-اچانک پٹرول ختم ہو جائے ، *-گاڑی گرم ہو جائے اور قریب پانی بھی نہ مِل رہا ہو یا کوئی اور مشکل پیش آجائے تو ہمیں بھی چاہیئے کہ اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعا کریں ، اپنے آقا ومولیٰ ، مدنی مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں مدد کی درخواست بھی کریں اور حدیثِ پاک پر عمل کرتے ہوئے اَوْلیائے کرام کی خِدْمت میں بھی التجائیں کریں۔ اللہ پاک ہم سب کو سَفَر وحَضَر کی مشکلات سے محفوظ فرمائے اور ہر حال میں اَوْلیائے کرام کا فیضان نصیب فرمائے۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّم۔

دورانِ سَفَر مزاراتِ اَوْلیاء پر حاضِری

حُجَّۃُ الْاِسْلام حضرت سیدنا امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ چھٹی صدی ہجری کے بہت بڑے وَلِیُ اللہ اور بہت بلند رُتبہ عالِم دِین ہیں ، آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے سَفَر کے آداب میں


 

 



[1]...ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت ، صفحہ : 181۔