Book Name:Ala Hazrat Ka Andaz e Safar

جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ([1])

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا!                        جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

خوشبو لگانا سُنَّتِ مصطفےٰ ہے

فرمانِ آخری نبی صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : جس نے رضائے الٰہی کے لئے خوشبو لگائی ، وہ روزِ قیامت اس حال میں آئے گا کہ اس کی مہک کستوری سے زیادہ ہو گی۔ ([2])

اے عاشقانِ رسول!خوشبو لگانا سُنَّتِ مصطفےٰ ہے *بےشک ہمارے آقا ومولیٰ مدنی مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کو دُنیوی ظاہِری خووشبوؤں کی حاجت نہ تھی کیونکہ آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم خود ہی نہایت خوشبو دار تھے ، آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کے پسینہ مبارک جیسی خوشبو دُنیا میں کہیں نہیں ہے ، جہاں سے آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم گزر فرماتے ، وہ راستے بھی مہک جاتے تھے ، اس کے باوُجُود بھی ہم غُلاموں کی تعلیم کے لئے آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم خوشبو استعمال فرمایا کرتے اور خوشبو کو بہت پسند فرماتے تھے *آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہِ عالی میں خوشبو کا تحفہ پیش کیا جاتا تو اسے واپس نہ کرتے بلکہ فرماتے : خوشبو کا تحفہ رَدّ مت کرو!کیونکہ یہ جنّت سے نکلی ہے۔ ([3]) *حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں کہ آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم کے پاس ایک خاص قسم کی خوشبو تھی جسے آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم استعمال فرماتے تھے([4]) *آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّممشک و عنبر “ کی خوشبو استعمال فرماتے اور “ مشک “ سرِ اقدس


 

 



[1]...مشکوٰۃ ، ایمان کی کتاب ، کتاب وسُنت کو مضبوط تھامنے کا باب ، جلد : 1 ، صفحہ : 55 ، حدیث : 175۔

[2]...مُصَنِّف عَبْدُ الرَّزاق ، کتاب : الصیام ، باب : المرآۃ تصلی ، جلد : 4 ، صفحہ : 247 ، حدیث : 7963۔

[3]...شمائل محمدیہ ، صفحہ : 346 ، حدیث : 221۔

[4]...ابو داؤد ، کتاب : التَّرَجُّل ، صفحہ : 653 ، حدیث : 4162۔