Book Name:Ala Hazrat Ka Andaz e Safar

ایک دوست سے ہوئی جو عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوگئے تھے۔ انہوں نے انفرادی کوشش کرتے ہوئے مجھے مدنی قافلے میں سفر کرنے کی دعوت دی ، دوست کی بات نہ ٹال سکا اور ہاتھوں ہاتھ 3دن کےمدنی قافلے کا مسافر بن گیا۔ مدنی قافلے میں عاشقانِ رسول کی صحبت کی برکت سے مجھے مقصدِ حیات معلوم ہوا تو اپنے گناہوں سے ندامت ہونے لگی کہ زندگی کا طویل حصہ میں نے اللہ پاک کی نافرمانی میں گزار دیا! میری آنکھوں سے غفلت کا پردہ ہٹ چکا تھا ، میری قلبی کیفیت ہی بدل گئی ، میں جب بھی بیان سنتا میری آنکھوں سے آنسوں بہنے لگتے ، حتی کہ مدنی قافلے کی واپسی کے وقت بھی مجھ پر رقت طاری تھی ، چند دنوں بعد مجھے امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی زیارت نصیب ہوئی ، دیکھتے ہی ان کی محبت میرے دل میں گھر کر گئی ، میں ہاتھوں ہاتھ آپ سے مرید ہو کے عطاری بن گیا۔ تمام گناہوں سے توبہ کی اور دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں زندگی گزارنے لگا۔ ([1])

سادگی چاہئے ، عاجزی چاہئے                    لینے یہ نعمتیں ، قافلے میں چلو

عاشقانِ رسول ، آئے سنت کے پھول       دینے لینے چلیں ، قافلے میں چلو([2])

پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور  چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے فرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِي فِي الْجنَّة جس  نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ


 

 



[1]...مدنی قافلہ ، صفحہ : 61-62۔

[2]...وسائل بخشش ، صفحہ : 671۔