Book Name:Ala Hazrat Ka Andaz e Safar

اعلیٰ حضرت اور نمازکا اہتمام

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے جب سَفَر پرروانہ ہونا ہو تو عموماً   ہم سَفَرکی تیاری پہلے سے کرتے ہیں ، ہم میں سے ہر ایک ذرا غور کرے کہ ہم سَفَر کے لئے کیا تیاری کرتے ہیں؟ سَفَر میں کتنے دِن لگیں گے ، اس کے مطابق کپڑے کافِی ہیں یانہیں؟ ٹکٹ بُک کر والی گئی ہے یا نہیں؟ سَفَر کے خرچ کے لئے رقم کافِی بلکہ ضرورت سے کچھ زائِد ہے یا نہیں؟ راستے میں پانی کی ضرورت پیش آئے گی تو پانی کی بوتل وغیرہ رکھ لی ہے یا نہیں؟  وغیرہ وغیرہ بہت ساری چیزوں کا ہم اہتمام کرتے ہیں ، مگر قربان جائیے! سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے جب سَفَر کرنا ہوتا تو آپ بھی سفر کا اہتمام فرمایا کرتے تھےمگر آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا یہ اہتمام بڑا اِیْمان افروز ہوتا تھا ، سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکو سَفَر کے لئے سب سے زیادہ جس چیز کی فِکْر ہوتی تھی وہ تھی : نماز۔

عموماً اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ٹرین کے ذریعے سَفَر فرمایا کرتے تھے ، آپ کا معمول مبارک تھا کہ جس ٹرین سے سَفَر کرنا ہوتا اور جس ٹرین سے واپسی آنا ہوتا ، ان کا ٹائم ٹیبل منگواتے ، ٹرین کب چلے گی؟ کب اپنی منزل پر پہنچے گی؟ کس کس اسٹیشن پر کتنے کتنے منٹ کا سٹاپ کرے گی؟ ان سب باتوں کی جانچ ہوتی؟ پھر عِلْمِ ہیئت کے ذریعے ان مقامات کے اَوْقات نماز نکالے جاتے ، پانچوں نمازوں کا وقت جس اسٹیشن پر شروع ہوتا اور جس جس اسٹیشن تک رہتا ان جگہوں پر نشانات لگا لئے جاتے  اور وقتوں کے نام لکھ دئیے جاتے ، جب پورا اطمینان ہو جاتا کہ اس سفر میں سب نمازیں باجماعت وقت پر ادا ہو سکیں گی ، تب سَفَرکا اِرادہ فرماتے ،  جس گاڑی سے سَفَر کرنے میں اَوقاتِ نماز اسٹیشن پر نہیں ملتے اور یہ