Book Name:Ala Hazrat Ka Andaz e Safar

صاحِب ملنے آئے ، یہ وقت عام ملاقات کا نہیں تھا لیکن اُنہوں نے اِصْرار کیا ، چنانچہ میں اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے خاص کمرے میں پیغام دینے چلا گیا مگر کمرے میں تو کُجَا پُورے مکان میں اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کہیں نظر نہیں آئے ،  ہم حیران تھے کہ آخر کہاں گئے ، اسی شش وپنج میں سب کھڑے تھے کہ اعلیٰ حضرت  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنے کمرۂ خاص سے باہَر تشریف لائے ، سب حیران رِہ گئے اور پوچھنے لگے کہ جب ہم نے تلاش کیا تو آپ کہیں نظر نہ آئے مگر پھر بھی آپ اپنے ہی کمرے سے باہَر تشریف لائے ، اس میں کیا راز ہے؟  لوگوں کے بار بار پوچھنے پر ارشاد فرمایا : الحمد للہ! میں ہر جمعرات کو اس وقت اپنے اسی کمرے یعنی بریلی سے مدینہ منورہ حاضِری دیتا ہوں۔ ([1])

غم مصطفےٰ جس کے سینے میں ہے                       گو جہاں بھی رہے وہ مدینے میں ہے

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

سَفَر کے متعلق اَوْلیائے کرام کا معمول

پیارے اسلامی بھائیو! جہاں تک بات ہے کرامت کے عِلاوہ جسمانی طَور پر سَفَر کرنے کی تو اس بارے میں اَوْلیائے کرام کے مختلف معمولات ہیں ، بعض اَوْلیائے کرام مثلاًحضرت ابوعبد اللہ مغربی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ، حضرت ابراہیم بن اَدھم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ وغیرہ اَوْلیائے کرام رِضائے الٰہی کے لئے سَفَرکرنے کو زیادہ پسندفرماتے تھے اور بعض اَوْلیائے کرام جیسے سَیِّدُ الطَّائِفَہ حضرت جنید بغدادی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ، حضرت سَہْل بن عبد اللہ تُسْتَری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ، اسی طرح حضرت بایزید بسطامی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ وغیرہ سَفَرکی نسبت اِقامت (یعنی


 

 



[1]...بریلی سے مدینہ ، صفحہ : 1-3۔