Book Name:Faizan e Ramzan
ہر مسلمان کو چاہئے کہ اس ماہِ مقدس میں خُوب توبہ کرے ، اس سے پہلے کہ توبہ کا دروازہ بند کر دیا جائے ، ہر مسلمان کو چاہئے کہ اس ماہِ مبارک میں کَثْرَت کے ساتھ گِریہ وزاری کرے اس سے پہلے کہ رَحْمَت کا وقت گزر جائے۔ ([1])
بھائیو ، بہنو! گناہوں سے سبھی توبہ کرو خُلد کے دَرْ کھل گئے ہیں ، داخِلہ آسان ہے
آگیا رمضاں عبادت پر کمر اب باندھ لو فیض لے لو جلد یہ دِن تیس کا مہمان ہے([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ! رمضان المبارک کے فضائل سے اَحادِیث مالا مال ہیں ، چنانچہ اَحادیثِ کریمہ کے مُطَابِق : *رمضان المبارک کی پہلی رات ہی سے آسمانوں کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور آخری رات تک بند نہیں ہوتے ، *جو بندہ ماہِ رمضان کی رات میں نماز پڑھتا ہے ، اللہ پاک اس کے ہر سجدے کے عِوَض(بدلے) اس کے لئے 1500 نیکیاں لکھتا ہے اور اس کے لئے جَنَّت میں سُرْخ یاقوت کا گھر بناتا ہے۔ *جو ماہِ رمضان کا پہلا روزہ رکھتا ہے ، اس کے پچھلے گُناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں ، *صبح سے شام تک 70 ہزار فرشتے اس کے لئے دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں *رات اور دِن میں وہ بندہ جب بھی سجدہ کرتا ہے ، اس کے ہر سجدے کے بدلے اسے (جَنّت میں) ایک ایک ایسا درخت عطا کیا جاتا ہے کہ اس کے سائے میں (گھوڑے) سُوار 500 سال تک چلتا رہے۔ ([3])
سُبْحٰنَ اللہ! اللہ پاک کی رحمت کے قربان! رمضان المبارک میں صِرْف ایک