Book Name:Faizan e Ramzan

صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے نیک جذبات کے قربان! یہ اللہ پاک کے نیک بندے ایسے جذبے والے اور نیکیوں کے حریص تھے کہ ماہِ شعبان کا چاند نظر آتے ہی (یعنی ایک مہینا پہلے سے) ماہِ رمضان کی تیاری شروع کر دیتے تھے۔

 حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ  فرماتے ہیں : ماہِ شعبان کا چاند نظر آتے ہی صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان تلاوتِ قرآنِ پاک کی طرف خوب متوجہ ہو جاتے ، اپنے مال کی زکوٰۃ نکالتے تاکہ غریب و مسکین ماہِ رمضان کے روزوں کے لئے تیاری کر سکیں ، تاجِر اپنے قرضے ادا کر دیتے ، دوسروں سے اپنے قرضے وُصُول کر لیتے (یُوں ماہِ رمضان المبارک سے پہلے ہی اپنے آپ کو فارغ کر لیتے) اوررمضان شریف کا چاند نظر آتے ہی غسل کر کے (بعض حضرات) اعتکاف میں بیٹھ جاتے تھے۔ ([1])

 اے عاشقان ِرسول !  اللہ پاک توفیق عطافرمائے ، رمضان المبارک اچھے انداز میں عبادت و ریاضت کرتے ہوئے گزارنے کے لئے ہمیں چاہئے کہ ماہِ رمضان کا چاند نظر آنے سے پہلے ہی پلاننگ کر لیں ، مثلاً  *اس بار رمضان المبارک میں اتنے قرآنِ کریم مکمل پڑھوں گا۔ *اتنے درودِ پاک پڑھوں گا۔ *اتنے نوافِل ادا کروں گا *اتنا وقت ذِکْر ، اَذْکار میں گزاروں گا ، یُوں نیتیں بنا کر جدول بنا لیا جائے۔ پیشگی پلاننگ کا بہترین طریقہ یہ ہوتا ہے کہ بندہ اپنا جدول لکھ کر محفوظ کر لے ، ورنہ وقتی طور پر نیت تو بن رہی ہوتی ہے مگر جب رمضان المبارک آتا ہے تو چیزیں ذِہن سے اُتر جاتی ہیں ، لہٰذا آج ہی کوشش کر کے رمضان المبارک کا جدول بنا کر کسی محفوظ جگہ لکھ لیجئے۔


 

 



[1]...غُنْیَۃ الطالبین ، قسم الثالث : مواعظ القرآن ، جز : 1 ، صفحہ : 341۔