Book Name:Shaban-ul-Muazzam Ki Ahem Ebadaat

بزرگانِ دین کَثْرت کے ساتھ نفل روزے رکھا کرتے تھے، آئیے! ترغیب کے لئے 2 حکایات سنتے ہیں: *”تاریخِ بَغْدَاد“ میں ہے: حضرت سیدنا داوٗد طائی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  مسلسل 40 سال روزے رکھتے رہے مگر آپ  کے اِخْلاص کا یہ عالم تھا کہ اپنے گھر والوں تک کو خبر نہ ہونے دی، کام پر جاتے ہوئے دوپہر کا کھانا ساتھ لے لیتے اور راستے میں کسی کو دے دیتے، مغرب کے بعد گھر آکر کھانا کھا لیا کرتے۔ ([1])   *حِلْیَۃُ الْاَولِیا“ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور اولیائے کرام کی  سیرت اور ان کے حکمت بھرے اَقْوال پر مشتمل بہت نایاب کتاب ہے، دعوتِ اسلامی کے علمی و تحقیقی شعبے اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیہ نے ہماری آسانی کے لئے اس کا اردو میں ترجمہ بھی کر دیا ہے، اس ترجمے کا نام ہے: ”اللہ والوں کی باتیں“۔ یہ بہترین و نایاب کتاب مکتبۃ المدینہ سے ہدیۃً حاصِل بھی کی جا سکتی ہے اور دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ  www.dawateislami.net سے فَرِی ڈاؤنلوڈ بھی کیا جا سکتی ہے، حِلْیَۃُ الْاَولیا کی جلد:6، صفحہ:266 پر ہے: حضرت قتادہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے استاد حضرت عبد اللہ بن غالِب حَدّانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کو شہید کر دیا گیا، تدفین کے بعد ان کی قبر شریف کی مٹی سے مشک کی خوشبو آتی تھی، کسی نے خواب میں دیکھ کر پوچھا: آپ کے ساتھ کیا معاملہ فرمایا گیا؟ کہا: اچھا معاملہ فرمایا گیا۔ پوچھا: آپ کو کہاں لے جایا گیا؟ فرمایا: جنّت میں۔ خواب دیکھنے والے نے پوچھا: کون سے عمل کے باعث؟ فرمایا: ایمانِ کامِل، تہجد اور گرمیوں کے روزوں کے سبب۔ خواب دیکھنے والے نے چوتھا سوال پوچھا: آپ کی قبر سے مشک کی خوشبو کیوں آرہی ہے؟ فرمایا: یہ میری تلاوت اور روزوں میں پیاس کی خوشبو ہے۔

بَرَاءَت دے عذابِ قبر سے، نارِ جہنّم سے          مَہِ شعبان کا صدقے میں کر فضل وکرم مولیٰ!


 

 



[1]...تاریخ بغداد، جلد8، صفحہ:345۔