Book Name:Shaban-ul-Muazzam Ki Ahem Ebadaat

تو یہ اپنی دُکان بند کر دیتے اور خود کو تِلاوتِ قرآن کے لئے فارِغ کر دیا کرتے تھے۔([1]) اللہ پاک ہمیں بھی ایسی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم ۔

تِلاوت کی توفیق دے دے اِلٰہی!            گُنَاہوں کی ہو دُور دِل سے سیاہی

تِلاوت کروں ہر گھڑی یااِلٰہی!                بکوں نہ کبھی بھی میں واہِی تباہِی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!          صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

(3):شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کی تیسری اَہم عبادت: نفل روزے

تیسری اَہَم عِبَادت جو شَعْبَانُ الْمُعَظَّم میں خصوصیت کے ساتھ کرنی چاہئے وہ ہے: نفل روزوں کی کثرت۔ہمارے آقا ومولا، مُحَمَّد مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  رمضان المبارک  کے بعد سب سے زیادہ شَعْبَانُ الْمُعَظَّم میں روزے رکھنا پسند فرماتے تھے۔ اُمُّ المُؤمِنِیْن حضرت عائشہ صدیقہ، طیبہ طاہرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا فرماتی ہیں: حُضُورِ اکرم، نورِ مجسم  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کو میں نے شعبان سے زیادہ کسی مہینے میں روزہ رکھتے نہ دیکھا، آپ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  سِوائے چند دِن کے پورے ہی ماہ کے روزے رکھا کرتے تھے۔([2])  ایک مرتبہ آپ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کی خدمت میں سُوال ہوا: رمضان کے بعد کون سے روزے اَفْضَل ہیں؟ فرمایا: رمضان کی تعظیم کے لئے شعبان کے روزے رکھنا۔([3])

پیارے اسلامی بھائیو! رمضان المبارک کے روزے تو فرض ہیں، یہ تو ہم نے رکھنے ہی رکھنے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ نفل روزے بھی لازمی رکھنے چاہئے، الحمد للہ! ہمارے


 

 



[1]...لطائِفِ مَعَارِف، صفحہ:186۔

[2]...ترمذی، کتاب:الصوم، باب:ماجاء فی وصال شعبان برمضان، صفحہ:206، حدیث:736۔

[3]...ترمذی، کتاب: زکوٰۃ، باب: فضیلتِ صدقہ، صفحہ:189، حدیث:663۔