Book Name:Shaban-ul-Muazzam Ki Ahem Ebadaat

اُن پر ہماری رحمتیں برابر برستی رہتی ہیں، تمہاری پیدائش اور تمہارا درود شریف پڑھنا تَو کَل سے ہُوا، اُن پر رحمتوں  کی بارش تَو جب سے ہو رہی ہے جبکہ ”جب“”کب“بھی نہ بنا تھا،  ”جہاں“، ”وہاں“، ”کہاں“ سے پہلے اُن پر رحمتیں ہیں، تم سے دُعا منگوانا تمہارے بھلے کے لئے ہیں۔ ([1])

خُدا مَدْح خواں ہے، خُدا مَدْح خواں ہے       مرے مصطفےٰ کا، مرے مصطفےٰ کا

خُدا کا وہ طالِب، خُدا اُس کا طالِب                خُدا اُس کا پیارا، وہ پیارا خُدا کا([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!          صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

ایک مرتبہ درود پڑھنے کے فضائل

اعلیٰ حضرت کے والِد، مولانا نقی علی خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں: تمام عبادات میں سب سے زیادہ فائدہ بخش نیکی درودِ  پاک ہے، صِرْف ایک بار درود پڑھنا دُنیا اور جو کچھ دُنیا میں ہے، سب سے بہتر ہے اور دونوں جہان کے لئے کافِی ہے۔ حضرت اَنَس بن مالِک  رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ  سے رِوَایت ہے، اللہ کے آخری نبی، رسولِ ہاشِمی  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے فرمایا: جو میرے حق کی تعظیم کرتے ہوئے، مجھ پر ایک بار درود پڑھے، اللہ پاک اس سے ایک فرشتہ پیدا فرماتا ہے اور اسے حکم دیا جاتا ہے: جس طرح اس بندے نے میرے نبی  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  پر درود پڑھا، تُو بھی اس کے لئے دُعائے مغفرت کر، پس وہ فرشتہ قیامت تک اس کے لئے دُعائے مغفرت کرتا رہتا ہے۔([3])


 

 



[1]...شانِ حبیب الرحمن، صفحہ:183-184۔

[2]...ذوقِ نعمت، صفحہ:57۔

[3]...قولُ الْبَدِیْع، صفحہ:121۔