Qaroon Ki Halakat

Book Name:Qaroon Ki Halakat

الْمَوْت  عَلَیْہِ السَّلَام   اندر تشریف لے گئےاور اُس مالدار شَخْص  سے کہا : تجھے جو وَصِیّت کرنی ہے کرلے ، میں تیری رُوح قبض کئے بغیر یہاں سے نہیں جاؤں گا ۔

یہ سُن کر سب گھر والے چیخ اُٹھے اور رو نا دھونا شُروع کردِیا ، اُس شَخْص  نے اپنے گھر والوں اور غُلاموں سے کہا : سونے چاندی سے بھرے ہوئے صندو ق اور تابُوت کھول دو اور میری تمام دولت میرے سامنے لے آؤ۔ فوراًحکم کی تعمیل ہوئی او ر سارا خزانہ اُس کے قدموں میں ڈھیر کردِیا گیا ۔ وہ شَخْص  سونے چاندی کے ڈھیر کے پاس آیا اور کہنے لگا : اے ذلیل و بد ترین مال! تجھ پر لعنت ہو ، تُو نے ہی مجھے پرور دگار  کے ذِکر سے غافِل رکھا ، تُو نے ہی مجھے آخرت کی تیّاری سے روکے رکھا ۔ یہ سُن کر وہ مال اُس سے کہنے لگا : تُو مجھے ملامت نہ کر ، کیا تُو وہی نہیں کہ دُنیاداروں کی نظروں میں حقیر تھا؟ میں نے تیری عزّت بڑھائی ، میری ہی وجہ سے تیری رسائی بادشاہوں کے دربار تک ہوئی ورنہ غریب و نیک لوگ تو وہاں تک پہنچ ہی نہیں سکتے ، میری ہی وجہ سے تیرا نکاح شہزادیوں اور امیر زادیوں سے ہوا۔ ورنہ غریب لوگ اُن سے کہاں شادی کر سکتے ہیں۔ اب یہ تو تیری بَدبَخْتی ہے کہ تُو نے مجھے شیطانی کاموں میں خَرْچ کیا۔ اگر تُو مجھے اللہ  پاک کے کاموں میں خَرْچ کرتا تو یہ ذِلّت و رُسْوائی تیرا مُقَدَّر نہ بنتی۔ کیا میں نے تجھ سے کہا تھا کہ تُو مجھے نیک کاموں میں خَرْچ نہ کر؟ آج کے دن میں نہیں بلکہ تُو زیادہ ملامت ولعنت کا حق دار ہے ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                   صَلَّی اللّٰہُعَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!یقیناًیہ زندگی جہاں ایک بہترین نِعْمت ہے ، وہیں اللہ پاک کی طرف سے ہمارے لئے نیکیاں کمانے اورآخرت بنانے کی زبردست مہلت بھی ہے۔ لہٰذا جتنی سانسیں باقی بچی ہیں ، اُن كو غنيمت جانتے ہوئے ، جس کے ذِمّے جتنی زکوٰۃ بنتی تھی مگر مال و دولت سے