Book Name:Qaroon Ki Halakat

(کاندھے) کی ہڈّی پر رکھیں گے کہ ہڈّیاں توڑتا (ہوا)سینے سے نکل آئے گا ، پیٹھ توڑ کر کروٹ سے نکلے گا ، گُدّی توڑ کر پیشانی سے اُبھرے گا۔ جس مال کی زکوٰۃ نہ دی جائے گی روزِ قِیامت پُرانا خونخوار اَژدہا بن کر اُس کے پیچھے دوڑے گا ، یہ ہاتھ سے روکے گا ، وہ ہاتھ چبالے گا ، پھر گلے میں طوق بن کر پڑے گا ، اس کا مُنہ اپنے مُنہ میں لے کر چبا ئے گا کہ میں ہوں تیرا مال ، میں ہُوں تیرا خزانہ ۔  پھر اس کاسارا بدن چبا ڈالے گا۔ (فتاوی رضویہ ، ۱۰ / ۱۵۳)

اعلیٰ حضرت  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ  زکوٰۃ نہ دینے والے کو قِیامت کے عذاب سے ڈرا کرسمجھاتے ہوئے فرماتے ہیں ، اے عزیز !کیا خدا و رسول کے فرمان کو یونہی ہنسی ٹَھٹھّا(مذاق) سمجھتا ہے یا( قِیامت کے ایک دن یعنی) 50 ہزار برس کی مدّت میں یہ جانکاہ مصیبتیں جھیلنی سَہل(آسان) جانتا ہے ، ذرا یہیں کی آگ میں ایک آدھ روپیہ( چھوٹا سا سکّہ) گرم کر کے بدن پر رکھ کر دیکھ ، پھر کہاں یہ خفیف( ہلکی سی) گرمی ، کہاں وہ قہر ِآگ ، کہاں یہ ایک ہی روپیہ کہاں وہ ساری عمر کا جوڑا ہوا مال ، کہاں یہ مِنَٹ بھر کی دیر کہاں وہ ہزار دن برس کی آفت ، کہاں یہ ہلکا سا چہکا ( یعنی معمولی سا داغ) کہاں وہ ہڈّیاں توڑ کر پار ہونے ولا غضب ۔ اللہ تعالیٰ مسلمان کو ہدایت بخشے۔ (اَیضاً ص۱۷۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

زکوٰ ۃ دینے کے فوائد

               پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سُنا کہ زکوٰۃ نہ دینے والوں کو دنیاوآخرت میں کیسے کیسے نقصانات  اُٹھانے پڑتے  ہیں ، اس لئے ہمیں  چاہیے کہ کسی بھی حکمِ شرعی کی ادائیگی میں بالکل سُستی نہ کریں بلکہ  یہ ذہن بنائیں کہ خالق ومالکِ کائنات  کے ہر کام میں کوئی نہ کوئی  حکمت ضرور پوشیدہ ہوتی  ہے ، وہ اپنے بندوں پر بے حد مہربان ہے ، اس کے ہر حکم میں ہمارے لیے ہی بھلائی  ہوتی ہے۔ لہٰذاہمیں بھی  بندہ