Book Name:Qaroon Ki Halakat

اللہ  پاک کی ایک خاص رَحمت حاصل ہوجانے کوپسند کرے گا۔ یقیناً کس قَدر خُوش بَخت ہیں  وہ لوگ  جو  ہرسال زکوٰۃ کی ادائیگی کرکے خود کو  اللہ پاک کی رَحمت کاحق دار بنالیتے ہیں ۔

کامیابی کا راستہ

                             زكوة دينےکی برکت سے بندہ  فلاح ونَجات پانے والوں کی فہرست میں شامل ہوجاتا ہے ، جیسا کہ پارہ18 ، سُوْرَۃُ الْمُؤمِنُوۡنکی آیت نمبر4میں  ارشاد ہوتا ہے :

وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِلزَّكٰوةِ فٰعِلُوْنَۙ(۴)                  

تَرْجَمَۂ کنز العرفان : اور وہ جو زکوٰۃ دینے کا کام کرنے والے ہیں ۔

                             اس آیت میں کامیابی پانے والے اَہْلِ ایمان کاایک  وَصْف بیان کیا گیا کہ وہ پابندی کے ساتھ  اور ہمیشہ  اپنے مالوں پر فرض ہونے والی زکوٰۃ دیتے ہیں ۔

مسلمان کے دل میں خوشی داخل کرنا

زکوٰۃ کی ادائیگی سے ایک فائدہ یہ حاصل ہوتاہے کہ غریبوں کی ضَرورت پوری ہوجاتی اوراُن کے دل میں خُوشی داخِل ہوتی ہے اورمسلمان کا دل خُوش كرناتو بڑے ثَواب  كا كام ہے ، رسولِ کریم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نےارشاد فرمایا : اللہ پاککے نزدیک فرائض کی ادائیگی کے بعد سب سے اَفْضَل عمل مُسلمان کے دل میں خُوشی داخِل کرنا ہے۔

( معجم کبیر ،  ۱۱ / ۵۹ ، حدیث : ۱۱۰۷۹)

ایک روایت میں ہے : سب سے افضل عمل مؤمن کے دل میں خوشی داخل کرناہے ، خواہ اس کی سَتْر پوشی کرکے ہو یا اسے شکم سیر کرکے یا اس کی حاجت پوری کرنے کے ذریعے ہو۔

( التر غیب والترہیب ، کتاب اللبا س والزینۃ ، با ب الترغیب فی الصدقۃ علی الفقیر ، رقم : ۳ ، ۳ / ۸۴ )