Book Name:Susti-o-Kahili Say Nijat Kasay Milay

* نفس کو لالچ دیجئے : مثال کے طَور پر نماز پڑھنے میں آپ کا نفس سُستی دکھاتا ہے ، آپ غور کیجئے! آپ کے نفس کو کیا چیز زِیادہ پسند ہے ، فرض کیجئے کسی کو آم بہت پسند ہیں ، اب وہ اپنے نفس کو لالچ دے کہ اگر تم پانچوں نمازیں باجماعت پڑھو گے تو میں تمہیں آم کھلاؤں گا ، اِنْ شَآءَ اللہ! آپ سُستی سے بَچ جائیں گے۔ حضرت ذُو النُّوْن مِصْرِی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کو لذیز کھانا کھانے کی خواہش ہوئی ، آپ نے 10 سال تک اس خواہش کو دبائے رکھا ، ایک مرتبہ عید کی رات تھی ، نفس نے لذیز کھانے کا پُر زور مطالبہ کیا ، حضرت ذُو النُّون مِصْرِی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے خود سے فرمایا : اگر تم 2 رکعت میں پورا قرآن ختم کرو تو تمہاری خواہش پوری کی جائے گی۔ نفس اس پر آمادہ ہو گیا ، چنانچہ آپ نے 2 رکعت میں پورے قرآن کی تِلاوت فرمائی۔ ([1])

* نفس کو ڈرائیے ، اسے سزا دیجئے : مثلاً آپ کا نفس کسی کام میں سُستی کرتا ہے تو اسے ڈرائیے کہ اگر یہ کام نہ کیا تو آج کھانا نہیں ملے گا ، پھر اس پر پَکَّے رہیے ، اگر پھر بھی سُستی آئے تو کھانا مَت کھائیے ، نفس کو بھوکا رکھئے ، اِنْ شَآءَ اللہ نفس سُدھر جائے گا اور سُستی چھوڑ دے گا۔

آپ یہی طریقہ ایک اَوْر انداز میں بھی اختیار کر سکتے ہیں؛ نفس کو جَنَّت کی نعمتیں یاد دلائیے ، جنَّت کے خوب صُورت محلات  کا تذکرہ پڑھیئے ، وہاں کے لذیذ کھانے ، وہاں کی دُکھ دَرْد سے پاک زِندگی ، اللہ پاک کی رضا اور سب سے بڑھ کر اللہ پاک کا دیدار کتنی نعمتیں ہیں ، ان کا مطالعہ کیجئے ،  پھر اس کے مُقَابلے میں جہنّم کے عذاب ، وہاں کے شعلے مارتی آگ ، بڑے بڑے سانپ ، بچھو ، جہنّم میں آگ کی بیڑیاں ڈالی جائیں گی ، آگ کے جوتے پہنا دئیے


 

 



[1]...تذکرۃُ الاولیَاء ، ذوالنون مصری ، صفحہ : 93۔