Book Name:Siddique akbar ki zihanat

اے عاشقانِ رسول! شُکر کرنا سُنّت ہے۔ *  اللہ کے آخری نبی ، رسولِ ہاشِمی  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کثرت سے شکر کرتے تھے *  آپ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے کبھی ناشکری نہیں کی *  شکر اعلیٰ عبادت ہے *  شکر کرنے سے نعمت میں اضافہ ہوتا ہے *   بندے کو نعمت ملے ، بندہ شکر کرے ، اس کی برکت سے اِنْ شَآءَ اللہ! بندہ عذاب سے محفوظ رہے گا۔ “ ([1])

شکر کرنے کا طریقہ : *  حضرت ابو بکر شبلی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : نعمت کو دیکھنے کے بجائے ، نعمت دینے والے پر نظر رکھنا شکر ہے۔ ([2]) مثلاً آپ کو سیلری ملی ، یہ بھی نعمت ہے ، امتحان میں پاس ہوئے ، بیٹے یا بیٹی کی ولادت ہوئی ، نماز کی توفیق ملی ، روزہ رکھنے کی سعادت ملی ، صدقہ دیا وغیرہ کوئی بھی نعمت ملی تو اب اس نعمت پر نگاہ نہ رکھئے بلکہ سوچئے : اللہ نے یہ نعمت عطا کی ، نعمت کی نسبت اپنی طرف نہیں ، اللہ پاک کی طرف کیجئے۔ *  امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : نعمت کے ساتھ نیکی کا ارادہ کرنا دِل کا شکر ہے۔ زبان سے اللہ پاک کی حمد وثنا کرنا زبان کا شکر ہے۔ اللہ کریم کی دی ہوئی ہوئی نعمت کو عِبَادت میں خرچ کرنا ، اس کو گُنَاہ میں استعمال ہونے سے بچانا باقِی اعضاء کا شکر ہے۔ ([3])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]   صِرَاطُ الجنان ، جلد : 4 ، صفحہ : 406 ، خُلاصۃً۔

[2]   اِحْیَاءُ العلوم ، کتابُ الصَبْر والشکر ، جلد : 4 ، صفحہ : 103 ، خلاصۃً۔

[3]   اِحْیَاءُ العلوم ، کتابُ الصَبْر والشکر ، جلد : 4 ، صفحہ : 103 ، خلاصۃً۔