Book Name:Safai Ki Ahamiyyat

(شعب الایمان ، باب فی الطھارات ، ۳ / ۲۴ حدیث : ۲۷۶۳)* دانت سے ناخن نہیں کاٹنا چاہيے کہ مکروہ ہے اور اِس سے مَرَضِ بَر ص (یعنی ایسا مرض جس میں بدن پر سفید دھبّے پڑ جاتے ہیں اس کے)پیدا ہوجانے کا اندیشہ ہے۔ (ردالمحتار مع در مختار ، کتاب الحظر والاباحۃ ، فصل فی البیع ، ۹ / ۶۶۸)* لمبے ناخن شیطان کی نشست گاہ ہیں۔ یعنی ان پر شیطان بیٹھتا ہے۔ (کیمیائے سعادت ، ۱ / ۱۶۸)*  ناخن یابال وغیرہ کا ٹنے کے بعد دفن کر دینے چاہئیں۔ (درمختارمع ردالمحتار ، کتاب الحظر والاباحۃ ، فصل فی البیع ، ۹ / ۶۶۸)* ناخن تر اش لینے کے بعد اُنگلیوں کے پورے(یعنی اُنگلیوں کے اگلے حصّے)دھولینے چاہئیں۔ *  بغل کے بالوں کو اُکھاڑ نا سُنّت ہے اورمُونڈنا گناہ بھی نہیں۔ (در مختار  مع رد المحتار ، کتاب الحظر والاباحۃ ، فصل فی البیع ، ۹ / ۶۷۱)*  ناک کے بال نہ اُکھاڑیں کہ اس سے مرضِ آکلہ پیدا ہو جانے کا خوف ہے۔ (فتاویٰ ھنديہ ، کتاب الکراہیۃ ، الباب التاسع عشر فی الختان والحصا ...الخ ، ۵ / ۳۵۸) (آکلہ پہلو میں ہونے والے اُس پھوڑے کو کہتے ہیں جس سے گوشت پوست (کھال)سڑ جاتے ہیں اور گوشت جھڑنے لگتا ہے۔ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                 صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!یقیناً عمامہ باندھنا پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی بہت ہی پیاری سُنّت ہے اور اس کی برکت سے عبادت کا ثواب کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ یاد رہے!عمامہ شریف پہننے سے کوئی پُر وقار اسی وقت نظر آ سکتا ہے جبکہ عمامہ شریف خوب صاف ستھرا ہو ، اگر صورتِ حال اس کے اُلٹ ہوئی تو نفرت کا سبب بن سکتا ہے ۔ عمامے کو میل سے بچائیں ، وقتاً فوقتاً دھوتے رہیں ، تیل لگانے کی صورت میں سربندکابھی اِستعمال کیا جائے۔ سرسے چِپٹی ٹوپی پہننے سے عمامہ شریف باربارکھول کرباندھنے سے سرکوہوابھی لگتی رہے گی اوربدبُوبھی پیدانہیں ہوگی۔ اللہ پاک ہمیں ظاہری و باطنی صفائی عطا فرمائے۔                                            اٰمِیْنْ بِجَاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم