Book Name:Buri Sohbat Ka Wabal

حضرت سَیِّدُنا مصلح الدِّین سعدی شیرازی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ نے اچھی صحبت کی اہمیت کو نہایت خوب صورت انداز میں بیان فرمایا ہے چنانچہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ گلستانِ سعدی میں فرماتے ہیں ، جس کا ترجمہ کچھ یوں ہے : یعنی ایک روز خوشبو والی مٹی حَمَّام میں مجھے ایک دوست کے ہاتھوں سے ملی ، میں نے اُس مٹی سے کہا : تو مُشک ہے یا عنبر ! تیری دلکش خوشبو نے مجھے مَسْت و بے خود کردیا ہے(یہ سن کر مٹی نے کہا : )میں تو حقیر(یعنی ادنیٰ سی)مٹی تھی لیکن ایک مُدّت تک میں پھولوں کی صحبت میں رہی پس ہم نشین کے جمال نے مجھ میں اثر کیا(کہ میں خوشبودار ہوگئی) ورنہ میں تو وہی خاک ومٹی ہوں جو پہلے تھی۔    (گلستان سَعدی ، ص۴)  

اچھی صحبت کی برکات

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! جس قدر  ممکن ہو نیک لوگوں  کی صحبت  سے وابستہ رہیں کہ اچھوں کی صحبت انسان تو انسان اگر کسی جانور کو بھی نصیب ہوجائے تو پھر  وہ عام  جانور نہیں رہتا بلکہ اس کی صحبت ونسبت  کی برکت سے اس کی  شان و شوکت اور اہمیّت و  رِفعت کئی گُنا بڑھ جاتی ہے ، جیسے اَصْحابِ کہف رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم کے کُتّے ہی کو لے لیجئے کہ جو  پہلے ایک عام سا کُتّا تھا مگر اسے اَصحابِ کہف رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم سے محبت و اُلفت ہوگئی تھی لہٰذا وہ ان اللہ والوں کی مَحَبَّت میں اُن کا رفیق ، شریکِ سفراور محافظ بن گیا ، اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی صحبت کی برکتیں تو کیا نصیب ہوئیں ، اس کی تو قسمت ہی چمک اُٹھی اور اس کا مقام  ومرتبہ اتنا بلند ہوگیا کہ ربِّ کریم نے اپنے پاکیزہ کلام قرآنِ کریم میں اپنے مقبول بندوں یعنی اصحابِ کہف رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم کے ساتھ ساتھ اس کا بھی ذکر فرمایا ، چُنانچہ

 پارہ 15سُوْرَۃُ الْکَہفکی آیت نمبر18 میں ارشادِ باری ہے :