Book Name:Buri Sohbat Ka Wabal

کَنارے پر ایک چُوہے کی مینڈک سے ملاقات ہو گئی اور دونوں میں دوستی ہو گئی ، چُوہے نے کہا : کبھی ملنے کودل چاہے تو آپ پانی کی گہرائی (Depth) میں ہوتے ہیں جہاں  آواز بھی نہیں پہنچ سکتی تو پھر آپ کو اطِّلاع کِس طرح ہو؟آخِر طے یہ پایا کہ ایک تاگا (دھاگا) چُوہے کے پاؤں میں اور اِس کا دوسرا سِرا مینڈک کے پاؤں میں باندھ دیا جائے۔ وقتِ ضَرورت اطِّلاع کی ترکیب ہوجائے گی ، چُنانچِہ ایسا ہی کیا گیا۔ ایک دن اچانک کوّے نے چُوہے پرجَھپٹا مارا اور اس کو منہ میں لے کر اُڑا تو مینڈک بھی دھاگے میں بندھا   ہونے کے سبب اِس کے ساتھ کھنچا کھنچا ہوا میں چلاجا رہا تھا ، مینڈک نے کہا : یہ چُوہے جیسے ناجِنس(یعنی نالائق)سے دوستی کی سزا ہے۔ معلوم ہوا!ناجِنسوں (نالائقوں)اور بُری بُری صُحبتوں کے سبب بَہُت آفات پہنچتی ہیں ۔

بدمذہبوں کی صحبت زہرِ قاتل ہے

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا ! بیوقوف لوگوں کی صحبت کہیں کا نہیں چھوڑتی بلکہ بسا اوقات ان کی نحوست “ ہم تو ڈُوبے ہیں صنم تم کو  بھی لے ڈُوبیں گے “ کے مصداق دوسروں کو بھی بربادی کے گہرے گڑھے میں دھکیل دیتےہیں۔ یادرہے!  جس طرح شرابیوں ، جواریوں اور گناہوں میں ملوث رہنے والوں کے ساتھ اُٹھنا بیٹھنا  باعثِ ہلاکت ہے ، اسی طرح بدمذہبوں  سے میل جول رکھنا ، ان کی تقاریرسُننا ، کتابیں پڑھنا ، ان کی آڈیو(Audio)سُننا ، ویڈیو(Video)دیکھنا ، یاکسی دُوسرے کو شئیر(Share)کرنا ، ان کے ساتھ کھانا پینا یا رشتے داری قائم کرلینا  بھی ایمان کیلئے  زہرِ قاتل اور دنیا و آخرت کی شدید تباہی و بربادی کا سبب ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! تفسیر صِراطُ الجنان  جلد 3 صفحہ134پر لکھا  ہے : بد