Book Name:Buri Sohbat Ka Wabal

مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے : اَلْمَرْءُ عَلیٰ دِينِ خَلِیْلِہٖ فَلْيَنْظُرْ اَحَدُكُمْ مَنْ يُخَالِطُیعنی آدمی اپنے دوست کے دِین پر ہوتا ہے اُسے یہ دیکھنا    چاہئے کہ  وہ کس سے دوستی کرتا ہے۔ (مُسند امام احمد ، ۳ / ۱۶۸ ، حدیث : ۸۰۳۴)

حکیمُ الاُمَّت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں : کسی سے دوستی کرنے سے پہلے اسے جانچ لو کہ (وہ) اللہ (پاک) (اور)  رسول(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کامُطیع(یعنی فرماں بردار)ہےیا نہیں ، ربّ فرماتا ہے : (وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ(۱۱۹) )  (ترجَمۂ کنز العرفان : اور سچوں کے ساتھ ہوجاؤ۔ (پ۱۱ ، التوبۃ : ۱۱۹)

صُوفیاء(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن)فرماتے ہیں : انسانی طبیعت(Nature)میںاَخْذیعنی لے لینے کی خاصیَّت ہے۔ حَریص(لالچی) کی صحبت سے حرص(لالچ) ، زاہد(دنیا سے بے رغبتی اختیار کرنے والے) کی صُحبت سے زُہد وتقوٰی ملے گا۔ ( مرآۃ المناجیح ، ۶ / ۵۹۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ہمیں چاہئے کہ دوستی کے مُعاملے میں ہر کسی پر اندھا اعتماد نہ کریں اور نہ ہی ایسوں کی صحبت میں بیٹھیں جن کا دامن پہلے ہی مختلف قسم کی بُرائیوں سے  داغ دار ہو ، کیونکہ طرح طرح کی بُرائیوں میں مبتلا رہنے والے  لوگوں پر جب بُرا وقت آتا ہے تو ان سے تعلقات رکھنے والے بھی بسااوقات اس کی لپیٹ میں آجاتے ہیں۔ آئیے!اس بات کو سمجھنے کیلئے  ایک حکایت سنتے  ہیں ،  چنانچہ

چوہے اور مینڈک کی دوستی

امیرِ اَہلسُنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   نیکی کی دعوت “ کے صفحہ نمبر 381 پر لکھتےہیں : عارِف بِاللہ حضرت مولانا رُوم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ بُری صُحبت کا نقصان سمجھاتے ہوئے فرماتے ہیں : اِتِّفاقًا ایک ندی کے