Book Name:Faizan e Rabi Ul Akhir

  آپ کی رقم ہی سے کھانا خریدا تھا۔ میں  بہت خوش ہوا۔ میں  نے بچا ہوا کھانا اورمزید کچھ رقم اُس کو پیش کی ، اس نے قَبول کی اور چلا گیا۔ (الذیل علی طبقات الحنابلۃ ۳ / ۲۵۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

                             پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ابھی جو ہم نے حکایت سُنی ، یہ حکایت امیرِاَہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادِری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے رسالے “ سانپ نُما جِنّ “ کے صفحہ نمبر 11 سے بیان کی گئی ہے۔ اِس رسالے میں امیرِ اَہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے  سرکارِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کی سیرت کے تعلق سے  مزید ایمان افروز  حکایات نقل فرمائی ہیں ، لہٰذا آج ہی اس رسالے کو مکتبۃُ المدینہ کے بستے سے ہَدِیَّۃً طلب فرمائیے اور اِس کا مطالعہ فرمائیے۔ اِس ویب سائٹ www.ilyasqadri.com سے اِس رسالے کو پڑھابھی جاسکتا ہے۔ ڈاؤن لوڈ اور پرنٹ آؤٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

                             اے عاشقانِ غوثِ اعظم!بیان کردہ حِکایت میں ہمارے لئے کئی نکات موجود ہیں ، دیکھئے تو سہی! ایک طرف ہمارے غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ ہیں ، جنہوں نے سخت ضرورت اور بھوک کے باوجود غذا اور رقم کے مُعامَلے میں  بے مثال اِیثار سے کام لیا جبکہ دوسری طرف ہمارا حال ہے کہ بھوکارہنا توبڑی دورکی بات ، باِلفرض گیارہویں  شریف کی نیاز کی بریانی یا پلاؤ ہی سامنے آجائے تو لالچ کا ایسا  غَلبہ طاری ہو جائے کہ جی چاہے بس سارے کا سارا تھال (Tray)میں  ہی کھا ڈالوں۔ بَوٹی تو دور کی بات ہے کسی کو چاول کا ایک دانہ بھی نہ جانے پائے!