Book Name:Faizan e Rabi Ul Akhir

حاصل کرلی۔ ([1])

لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ الْحَلِیْمُ الْـکَرِیْمُ ، سُبحٰنَ اللہ ِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم

(خُدائے حَلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں ، اللہ  پاک ہے جو ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کاپَروردگارہے۔ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کا شیڈول(بیرون ملک) ، 19نومبر2020ء

(1) : سنتیں اورآداب سیکھنا : 5منٹ ، (2) : دعایاد کرنا : 5 منٹ ، (3) : غور و فکر : 5منٹ ، کُل دورانیہ15منٹ

بیٹھنے کے بقیہ  آداب

 * حُضورِ انور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جب نماز فجر پڑھ لیتے چار زانو(یعنی چوکڑی مار کر) بیٹھے رہتے ، یہاں تک کہ سورج اچھی طرح طُلوع ہوجاتا۔ (ابوداوٗد ، ۴ / ۳۴۵ ، حدیث۴۸۵۰) *جامِعِ کرامات ِ اولیا ء پہلی جلد کے صفحہ نمبر  67 پرہے : امام یوسُف نَبہانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی دوزانو (یعنی جس طرح نماز میں اَلتَّحِیَّات میں بیٹھتے ہیں اس طرح)بیٹھنے کی عادتِ کریمہ تھی۔ *نماز کے باہر(یعنی علاوہ) بھی دو زانو بیٹھنا افضل ہے۔ (مرآۃ المناجیح ، ۸ / ۹۰)*رسولِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ عُموماً قبلہ رُو ہوکر بیٹھتے تھے۔ (احیاء العلوم ، ۲ / ۴۴۹)*فرمانِ مصطفے ہے : ’’مجالِس میں سب سے مُکَرَّم (یعنی عزت والی )مجلس(یعنی بیٹھنا ) وہ ہے جس میں قبلے کی طرف مُنہ کیا جائے۔ “ (معجم ا وسط ، ۶ / ۱۶۱ ،


 

 



[1]     تاریخ ابنِ عساکر ، ۱۹ / ۱۵۵ ، حدیث : ۴۴۱۵