Book Name:Faizan e Rabi Ul Akhir

حُضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کی نسبت سے گیارہویں کی تعریف اور برکتیں بھی بیان کی جائیں گی ۔ اللہ کرے !ہم اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ پورا بیان سُننےمیں کامیاب ہوجائیں۔                                                اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اُمُّ الْمُؤمنین حضرت زَینب بنتِ خُزَیْمہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا

                             اےعاشقانِ رسول! ماہِ رَبیعُ الْآخِر وہ عظیم مہینا ہے جس کی 4 تاریخ  کواُمُّ المؤمنین حضرت زَینب بنتِ خُزَیْمَہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کا یومِ وصال ہے ، آئیے!اِسی مُناسبت سے آپ کی پاکیزہ سیرت کی چند جھلکیاں ملاحظہ کیجئے :

*آپ کا نام زَینب ہے۔ (تہذیب اللغۃ ، ۱۳ / ۲۳۰)*آپ کے والد خُزَیْمَہ بن حارث ہیں۔ * آپ نے حضرت عبدُ اللہ بن جَحْشْرَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی شہادت کے بعد حُضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی زَوجہ بننے کا  شَرَف پایا اور اُمُّ المُؤ منین یعنی مومنوں کی ماں کے اعلیٰ مقام پر فائز ہوئیں۔ (طبقات ابن سعد ، ۸ / ۹۱)*آپ نہایت سخی تھیں۔ * یتیموں ، مسکینوں کے ساتھ مہربانی کے ساتھ پیش آنے اور اُنہیں کثرت سے کھانا  کھلانے کے سبب اُمُّ الْمَسَاکِیْن یعنی مسکینوں کی ماں کے لقب سےمشہور ہوگئیں تھیں۔ * پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نکاح میں آنے کے صِرْف 8 ماہ بعد ہی رَبِیْعُ الْآخِر 4 ہجری کو مدینے شریف میں آپ کا وصال ہوا۔ *وصال کے وقت عُمْرِ  مبارَک 30 برس تھی۔ (شرح زرقانی ، ۴ / ۴۱۸)*آپ کی نمازِ جنازہ رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے پڑھائی اور اپنے پیارے ہاتھوں سےدفن بھی فرمایا۔ (طبقات ابن سعد ، ۸ / ۹۲)*آپ کا مَزارِ مبارَک جَنَّۃُ الْبَقِیع شریف میں