Book Name:Faizan e Rabi Ul Akhir

داریوں میں شامل ہے۔ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی دعاؤں سے حصہ پانے کے لیے آپ بھی مَدَنی چینل کو عام کرنے میں اس مجلس کا ساتھ دیجئے۔ اللہ کریم “ مَدَنی چینل عام کریں مجلس “ کی کوششوں کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور انہیں دنیا و آخرت کی بھلائیاں نصیب فرمائے۔            آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیٹھنے کے چند آداب

اے عاشقانِ رسول!آئیے!امیرِ اہلِ سُنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے رسالے “ بھیانک اُونٹ “ سے بیٹھنے کے چند آداب سُنتے ہیں :

*فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ : جو لوگ دیر تک کسی جگہ بیٹھے اور بغیر ذِکرُ اللّٰہ   اور نبیِّ کریم     صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر دُرُود پڑھے وہاں سے مُتَفَرِّق ہوگئے۔ اُنہوں نے نقصان کیا اگر اللہ پاک چاہے عذاب دے اور چاہے تو بخش دے۔ (مستدرک ، ۲ / ۱۶۸ ، حدیث : ۱۸۶۹) *حضرتِ ابنِ عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں : میں نے  رسولِ اکرم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو کعبہ شریف کے صحن میں اِحتِبا  کی صورت میں تشریف فرما دیکھا۔ ( بخاری ، ۴ / ۱۸۰ ، حدیث : ۶۲۷۲) اِحتِباکا مطلب یہ ہے کہ آدمی سُرِین کے بل بیٹھے اور اپنی دونوں پنڈلیوں کو دونوں ہاتھوں کے حلقے میں لے لے۔ اِس قسم کابیٹھنا تَواضُع(یعنی عاجِزی و انکساری )میں شمار ہوتا ہے۔ (بہارِشریعت ، ۳ / ۴۳۲ملخصاً)*اِس دوران بلکہ جب بھی بیٹھیں پردے کی جگہوں کی ہَیئَت و کیفیت نظر نہیں آنی چاہئے ، لہٰذا “ پردے میں پردہ‘‘کیلئے گھٹنوں سے قدموں تک چادر ڈال لی جائے اگر کُرتا سُنّت کے مطابق ہو تو اُس کے دامن سے بھی ’’پردے میں