Book Name:Aaqa Ki Ummat Se Muhabbat

تفسیر صراط الجنان میں ہے : یعنی اے اہلِ عرب! بیشک تمہارے پاس تم میں سے عظیم رسول ، بی بی آمنہ کے پھول  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  تشریف لے آئے جو عربی ، قرشی ہیں۔ تمہیں ان کے  حسب ونسب  کی پہچان ہے کہ وہ تم میں سب سے عالی نسب ہیں ۔ تم اُن کے صدق و امانت ، زہد و تقویٰ ، طہارت و پاکیزگی اور اَخلا قِ حمیدہ کو بھی خوب جانتے ہو۔ یہ ایسے رسول ہیں کہ تمہارا مشقت میں پڑنا بالخصوص اللہ کے عذاب کی مشقت میں پڑنا ان پر بہت بھاری گزرتا  ہے ، یہ اسی کو دور کرنے کے لیے بھیجے گئے ہیں ۔ اور دنیا و آخرت میں تمہیں بھلائیاں پہنچانے پر حریص ہیں۔ اس آیت میں اللہ پاک  نے اپنے حبیب کو اپنے دو ناموں سے مشرف فرمایا ۔ یہ حضورِ انور  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی  بڑی عزت ہے ۔ سرکارِ دوعالَم دنیا میں بھی رؤف و رحیم ہیں اور آخرت میں بھی۔ [1]

خدا چاہتا ہے رضائے محمد    صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

حضرت سیِّدُنا عَمْرو بن عاص رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہ روایت کرتے ہیں کہ  سرکارِ مکۂ  مکرمہ ، سردارِ مدینۂ منورہ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے حضرت سیِّدُنا ابراہیم  عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کےقول اور حضرت سیِّدُنا عیسٰی  عَلَیْہِ السَّلَام  کے قول پر مشتمل آیاتِ مبارکہ کی تلاوت فرمائی ، چنانچہ : ترجمۂ کنز الایمان : اے میرے رب بے شک بُتوں نے بہت لوگ بہکا دیےتو جس نے میرا ساتھ دیا وہ تو میرا ہے اور جس نے میرا کہا نہ مانا تو بے شک   تُو بخشنے والا  مہربان ہے۔ [2]


 

 



[1]     تفسیر صراط الجنان ، ج۴ ، ص۲۷۱ ، ملخصاً

[2]     پ۱۳ ، ابراھیم : ۳۶