Book Name:Aaqa Ki Ummat Se Muhabbat

آنسو سُبْحٰنَ اللہ! حضور کا رونا ہماری ہنسی و خوشی کا ذریعہ ہے بادل روتا ہے تو چمن ہنستا ہے۔ اور اللہ پاک فرمائے گا اے محبوب اپنی اُمّت کے متعلق  تم جو چاہو گے اور کہو گے ہم  وہ ہی کریں گے۔

اَحادِیث میں ہے کہ اس پر رحمتِ دوعالم نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے عرض کیا : تیری عزّت  کی قسم!میں  اس وقت تک راضی نہ ہوں گا جب تک کہ میرا ایک اُمّتی بھی دوزخ میں ہو۔ خدا کرے ہم اُمّتی رہیں۔

حضرت ابرہیم اور حضرت عیسی ٰ عَلَیْہِما السَّلَام  کی شفاعت اور پیارے آقا ، مدینے والے  مصطفی ٰ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی شفاعت میں بڑا فرق ہے ہمارے پیارے نبی مدینے کے تاجدار نبیوں کے سردار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   کی شفاعت  واضح ہے ، آپ عَلَیْہِ  السَّلَام  نے  اپنی اُمّت کا نام لے کر تفصیلی شفاعت فرمائی کہ گنہگار ہو مگر میرا اُمّتی ہو اسے بخش دے اور اس شفاعت میں اگر مگر نہیں یقین کے ساتھ دُعا  ہے کہ اسے ضرور بخش دے۔ اس حدیث سے حضور   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی بڑی شان ، اُمّت پر بڑا کرم ، اُمّتِ محمدیہ کا بڑا خوش نصیب ہونا معلوم ہوا۔ سارے بندے  اللہ  پاک کی رضا چاہتے ہیں اللہ پاک حضور کو راضی کرنا چاہتا ہے۔

خدا کی رضا چاہتے ہیں دو عالم             خدا چاہتا ہے رضائے مُحَمَّد[1]

اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے :

وَ لَسَوْفَ یُعْطِیْكَ رَبُّكَ فَتَرْضٰىؕ(۵)   (پ۳۰ ، الضحیٰ : ۵)

ترجمۂ کنز الایمان : اور بے شک قریب ہے کہ تمہارا رب تمہیں اتنا دے گا کہ تم


 

 



[1]     مرآۃ المناجیح ، ۷ / ۴۲۶ ، بتغیر ۔ ۔