Book Name:Aaqa Ki Ummat Se Muhabbat

آپ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو اپنی اُمّت کی کتنی فکر تھی ، آئیے مزید کچھ سنتے ہیں !

                             جس روز آند ھی آتی  یا آسمان پربادل ہو تا تومدینے کے تاجدار نبیوں کے سردار  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے چہرۂ مبارکہ  پر غم وفکر کےاثرات ظاہر ہوتے ، آپ کبھی آگے بڑھتے اور کبھی پیچھے ہٹتے ۔ جب بارش ہو جاتی تو آپ خوش ہو تے اور آپ کی غم و فکر والی کیفیت چلی جاتی ۔ حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا نے آپ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   سے اس کا سبب دریافت کیاتو فرمایا : کہ میں ڈرتا ہوں کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ قومِ عاد کی طرح یہ عذاب ہو جو میری اُمّت پر مسلط کیا گیا ہو۔ ([1])

سرکار  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   کو  اُمّت ایمان  کی فکر

اے عاشقان ِ میلاد !اُمّت کے والی ، دو عالم کے داتا  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   کو اپنی اُمّت  سے بے پناہ مَحبَّت ہے اور اپنی اُمّت  کو جنت میں لے جانے کے  بہت زیادہ حریص ہیں۔ اللہ کے محبوب    صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   کو ہم گنہگاروں کے ایمان کی سلامتی کی کتنی فکر ہے ، اس کا اندازہ  اس واقعہ  سے لگایئے۔ چُنانچِہ

ایک بار مدینے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   کے دربار میں شیطان مکّار شکل بدل کرہاتھ میں پانی کی بوتل لئے حاضِر ہوا اور عرض کی : میں لوگوں کو نَزع کے وَقت یہ بوتل ایمان کے بدلے فروخت کیاکرتا ہوں۔ یہ سن کر   اُمّت کے غمخوار ، مدینے کے تاجدار    صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   اتنا روئے کہ اہلبیت ِاطہار بھی رونے لگے۔ اللہ   پاک  نے وحی بھیجی ، اے میرے محبوب! آپ غم مت کیجئے ! میں بحالتِ نزع اپنے بندوں کو


 

 



[1]   صحیح مسلم ، کتاب صلاۃ الاستسقاء ، باب التعوذ عند رؤیۃ الریح۔ ۔ الحدیث : ۸۹۹ ، ص۴۴۶۔