Book Name:Sab Se Barah Kar Sakhi

میں   سب دولت رہِ حق میں   لُٹا دوں

شہا ایسا مجھے جذبہ عطا ہو([1])

اے عاشقان رسول!آپ خود بھی ٹیلی تھون مہم میں ضرور تعاون کیجئے ، اپنے مرحومین کے ایصالِ ثواب کیلئے یونٹ جمع کروائیے۔ زیادہ نہ ہو تو گھر کے ہر فرد کی طرف سے کم از کم 1 یونٹ تو ضرور جمع کروائیے اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دلائیے۔ یونٹ جمع کرنے کا اپنا کوئی ہدف بنا کر ابھی سے اس کے لیے رابطے شروع کر دیجئے۔

                             اللہ پاک ہمیں دِین کے کاموں میں دِل کھول کر خرچ کرنے کی توفیق عطافرمائے۔  

اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو!بیان کو اِختتام کی طرف لاتے ہوئے بات چیت کرنے کی چند سُنَّتیں اور آداب بیان کرنے کی سَعَادَت  حاصِل کرتا ہوں۔

بات چیت کرنے کی سنتیں اور آداب

(۱)سر کارِمدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم گفتگو اس طر ح دلنشین انداز میں ٹھہرٹھہر کر فرماتے کہ سننے والا آسانی سے یاد کرلیتا چنانچہ اُم المومنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہافرماتی ہیں کہ سرکار دو عالم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم صاف صاف اورجدا جدا کلام فرماتے تھے ، ہر سننے والا اس کو یا دکرلیتا تھا۔ ([2]) (۲)مسکرا کر اور


 

 



[1]     وسائل بخشش ، ص۱۶

[2]     المسند للامام احمد بن حنبل ، مسند عائشہ ، الحدیث ۲۶۲۶۹ ، ج۱۰ ، ص۱۱۵