Book Name:Sab Se Barah Kar Sakhi

ایک دن ایک شَخْص آیا تو حُضُورِ اَنْور صَلَّی اللّٰہُ   عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَ سَلَّمَ نے اُسے اپنے اور صِدِّیْقِ اکبر رَضِیَ اللّٰہُ   عَنْہُ  کے درمِیان بِٹھا لِیا۔ اِس سے صَحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ   عَنْہُم کو تَعَجُّب ہوا کہ یہ کون بڑے مرتبے والا شخص ہے ! جب وہ چلا گیا تو سرکار صَلَّی اللّٰہُ   عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : یہ جب مُجھ پر دُرُودِ پاک پڑھتا ہے تو یوں پڑھتا ہے ۔ ([1])

(6)دُرُودِ شَفاعت

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاَنۡزِلۡہُ الۡمَقۡعَدَ الۡمُقَرَّبَ عِنۡدَکَ یَوۡمَ الۡقِیَامَۃِ

شافِعِ اُمَم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ مُعَظَّم ہے : جوشَخْص  یُوں دُرودِ پاک پڑھے ، اُس کے لیے میری شفاعت واجب ہو جاتی ہے۔ ([2])

(1) ایک ہزار د ن تک  نیکیاں :

جَزَی اللّٰہُ  عَنَّا مُحَمَّدًا مَّا ھُوَ اَھْلُہٗ

حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عباس رَضِیَ اللّٰہُ   عَنْہُمَا  سے رِوایت ہے کہ سرکارِمدینہ  صَلَّی اللّٰہُ   عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےفرمایا : اس کوپڑھنے والے کے لئے ستّر فِرِشتے ایک ہزار دن تک نیکیاں لکھتے ہیں۔ ([3])

(2) گویا شَبِ قَدْر حاصل کرلی

لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ الْحَلِیْمُ الْـکَرِیْمُ ، سُبحٰنَ اللہ ِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم

(خُدائے حَلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں ، اللہ پاک ہے جو ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کاپَروردگارہے۔ )


 

 



[1]    القول البدیع ، الباب الاول ، ص۱۲۵

[2]    الترغیب والترہیب ، کتاب الذکر و الدعاء ، ۲ / ۳۲۹ ، حدیث : ۳۰

[3]     مجمع الزوائد ، کتاب الادعیۃ ، باب فی کیفیۃ الصلاۃالخ ، ۱۰ / ۲۵۴ ، حدیث : ۱۷۳۰۵