Book Name:Sab Se Barah Kar Sakhi

آئیے! ترغیب کیلئے نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے جُود وعَطا کے مزید واقعات سُنتے ہیں تاکہ ہمیں بھی دِین کی تَرویج واِشاعت ، مَساجدو مَدارس کی خدمت ، مُسلمانوں کی مالی مدد اور راہِ خدا میں خرچ کرنے کی رغبت ہو۔ چنانچہ

پیارے آقا   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے سخاوت کے واقعات 

غزوۂ حُنین میں نبیِ کریم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےاس قدرکثرت سے سَخاوت فرمائی جس کا اَندازہ نہیں لگایاجاسکتا۔ آپ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےدیہات میں رہنے والے بہت سوں کو سو سو(,100100) اُونٹ عطا فرمائے۔ ([1])

حضرت صفوان بن اُمَیّہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے(اسلام لانے سے پہلے غزوۂ حُنین کے موقع پر)بکریوں کا سُوال کیا ، جن سے دوپہاڑ وں کا درمیانی جنگل بھراہوا تھا ، آپ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے وہ سب ان کو دے دِیں۔ اُنہوں  نے اپنی قوم میں جا کر کہا : ’’اے میری قوم ! تم اسلام لے آؤ !اللہ پاک کی قسم! محمد صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ایسی سخاوت فرماتے ہیں کہ مُحتاجی کاخوف  نہیں رہتا۔ ([2])

حضرت سعید بن مُسَیِّب رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہ روایت کر تے ہیں کہ حضرت صَفوان بن اُمَیَّہ رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہ نے کہا کہرَسُوْلُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم حُنین کے دن مجھے مال عطا فرمانے لگے ، حالانکہ آپ میری نظر میں سب سےبڑھ کر نا پسندیدہ تھے ، پس آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ


 

 



[1]     بخاری ، ۳ / ۱۱۸ ، حدیث : ۴۳۳۷

[2]     مشکاة المصابیح ، کتاب الفضائل والشمائل ، ج۲ ، ص۳۴۶ ، حدیث۵۸۰۶