Book Name:Sab Se Barah Kar Sakhi

اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْۚ-وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَؔ(۲۷۴)   (پ۳ ، البقرة۲۷۴)

ان کے لئے ان کا نیگ ہے ان کے رَب کے پاس ان کو نہ کچھ اندیشہ ہو نہ کچھ غم۔

اسی طرح پارہ3 سُورَۃُ الْبَقَرۃآیت 261 میں ارشاد ہوتاہے :

مَثَلُ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ اَنْۢبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِیْ كُلِّ سُنْۢبُلَةٍ مِّائَةُ حَبَّةٍؕ-وَ اللّٰهُ یُضٰعِفُ لِمَنْ یَّشَآءُؕ-وَ اللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ(۲۶۱)  (پ۳ ، البقرة : ۲۶۱)

ترجمۂ کنز الایمان : ان کی کہاوت جواپنے مال  اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اُس دانہ کی طرح جس نے اُوگائیں سات بالیں ہر بال میں سو دانے  اور اللہ اس سے بھی زِیادہ بڑھائے جس کے لئے چاہے اور اللہ وُسْعَت والا علم والا ہے۔

پیارے اسلامی بھائیو!اللہ پاک کی راہ میں مال خرچ کریں گے تو وہ مالک ومولا جو زمین و آسمان اور سارے جہان کا خالق و مالِک ہے ، وہ کریم و جوّاد رَب کرم فرمائے گا اور ہمارے مال کو بڑھائے گا۔ کتنےہی  خُوش نصیب مُسلمان ایسے ہیں جو اپنے مال کے حُقُوقِ واجبہ اَدا کرتے ہیں ، خُوش دِلی سے بَر وَقْت زکوٰۃوفطرہ اَدا کرتے ہیں ، اپنے مال ماں باپ ، بہن بھائی اور اَولاد پر خرچ کرتے ہیں ، اپنے عزیزو اَقْرِباء کی موت پر اُن کے اِیْصالِ ثواب کے لیےدعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں میں اپنے مال کو خرچ کرتے ،