Book Name:Sab Se Barah Kar Sakhi

رہتی ہے ۔

حضرت سیِّدُنامَجْمَع انصاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ ایک بُزرگ کےمُتَعلِّق بیان کرتے ہیں کہ اُنہوں نے فرمایا : اللہ پاک کا مجھے دُنیا کی آسائشوں سے بچا لینے کا اِحسان ، اِس دنیا کی کُشادَگی مال و دولت وغیرہ کی صُورَت میں ملنے والی نِعمت سے افضل ہے۔ کیونکہ اللہ پاک اپنے پیارے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے لئے دُنیاکو پسند نہیں فرمایا ، اِس لئے مجھے وہ نعمتیں جو اللہ پاک نے اپنے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے لئے پسند فرمائیں ، اُن نعمتوں سے زیادہ پیاری ہیں ، جو اس نے اپنے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے لئے نا پسند فرمائیں۔ ([1])یادرکھئے! دُنیا کے مال و دولت کی کثرت اور اِس کی خُوب آسائشیں ہونا بے شک نِعمت ہے مگر اِن چیزوں سے بچ کر رہنا یہ بڑی نِعمت ہے۔ ([2])

دنیا میٹھی سرسبز ہے

رحمتِ عالَم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کافرمانِ مُعظَّم ہے : دُنیا میٹھی سرسبز ہے ، جو اس میں حلال طریقے سے مال کماتاہے اورصحیح حُقُوق میں خرچ کرتاہے ، اللہ پاک اُس کو ثواب عطافرمائے گا اور اُس کو جنّت میں داخِل فرمائے گااورجو اس میں حرام طریقے سے مال کماتاہے اور اس کوغَیرِ حق میں خرچ کرتاہے ، اللہ پاک اس کو دارُ الْھَوَان (یعنی ذِلّت کے گھر) میں داخل فرمائے گا۔ ([3])


 

 



[1]     شُعَبُ الْاِیمان ، ج٤ص ١١٧حدیث ٤٤٨٩مُلَخَّصاً

[2]   نیکی کی دعوت ، ص۳۵

[3]     شعب الایمان ، ۴ / ۳۹۶ ، حدیث : ۵۵۲۷