Book Name:Qiyamat Ki Alamaat
کریں ، اُنہیں اسلامی اخلاق و آداب سکھائیں۔ اِس کی تفصیلی معلومات جاننے کے لیے مکتبۃ المدینہ کا رسالہ “ اَولاد کے حقوق “ کامطالعہ کیجیے۔ تربیتِ اولاد كافریضہ بہترین طریقے سے انجا م دینے كیلئے مکتبۃ المدینہ کی 188صفحات پرمشتمل کتاب “ تربیتِ اولاد “ کا اوّل تا آخر مُطالعہ کرنا بھی بہت مفید رہے گا ۔ اللہ کریم ہمیں اور ہماری اولاد کو با ادب و بانصیب بنائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ایک اور اہم بات جو اِس حدیثِ پاک سے ہمیں معلوم ہوئی وہ یہ ہے کہ حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَامکو معلوم تھا کہ رسولِ رَحمت ، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ پاک کی عطا سے غیب جانتے ہیں اور یہ بات بھی جانتے ہیں کہ قیامت کب آئے گی۔ یہی وجہ ہے کہ اُنہوں نے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے قیامت کے آنے کے بارے میں سُوال کیا۔ حکیمُ الْاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : یہاں حضرت جبرائیلِ امین(عَلَیْہِ السَّلَام) حُضور(صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)کے امتحان یا اِظہار ِعجز(عاجزی کو ظاہر کرنے) کے لیے تو سُوال کر نہیں رہے ہیں ، بلکہ یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ حُضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو قِیامت کا عِلْم تو ہے مگر اِس کا اِظہار نہ فرمایا۔ خیال رہے!حُضور(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) نے دوسرے موقعوں پر قیامت کا دن بھی بتا دیا ، مہینا بھی تاریخ بھی کہ فرمایا : جمعہ کو ہوگی ، دسویں تاریخ مُحَرَّم کے مہینے میں ہوگی۔ (مرآۃ المناجیح ، ۱ / ۲۶) جیسا کہ حدیث میں ہے : قیامت یومِ عاشوراء یعنی مُحَرَّم کے مہینے کی دس(10) تاریخ کو ہو گی۔ (فضائل الاوقات ، باب تخصیص یوم عاشوراء بالذکر ، ص۱۱۹ ، حدیث : ۲۸۲)