Qiyamat Ki Alamaat

Book Name:Qiyamat Ki Alamaat

کااِس قدرذہن تھاکہ چھوٹی عمرہی سےہم بہن بھائیوں کونمازوں کی تلقین  فرمانے کے ساتھ سختی سے عمل بھی کر واتیں ، بالخصوص نمازِ فجرکے لئے ہم سب کو لازمی اُٹھاتيں۔ والدۂ ماجدہ کی اِس طرح تلقین  و تربیت کی برکت سے مجھے يادنہيں پڑتا کہ ميری بچپن میں بھی کبھی نمازِ فجر چھوٹی ہو۔

امیرِ ا َہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتےہیں : والدۂ محترمہ کا جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات کو میٹھادر(کراچی)کےعلاقے میں اِنتقال ہوا۔ موت کے وَقْت مجھے بہت یادکر رہی تھیں ، بہن نے بتایا : اَلْحَمْدُلِلّٰہ!کلِمہ طَیِّبَہ اور استغفار پڑھنے کے بعدزبان بند ہوئی۔ بالخصوص غُسل دینے کے بعد چہرہ نہایت ہی روشن ہوگیا تھا۔ جس حصّۂ زمین پر رُوح قَبْض ہوئی ، اُس  سے کئی روز تک خوشبو آتی رہی اور خُصوصاً رات کے جس حصے میں اِنتِقال ہوا تھا ، اُس میں  طرح طرح کی خوشبوئیں آتی رہیں۔ سوئم والے دن صبح کے وقْت چند گلاب کے پھول لاکر رکھے تھے جو شام تک تقریباً تروتازہ رہے جومیں نے اپنے ہاتھ سے والدہ کی قبر پر چڑھائے۔ یقین جانیے اُن میں ایسی عجیب بھینی بھینی خوشبوتھی کہ میں حیران رہ گیا ، کبھی گلاب کے پھولوں میں ، میں نے ایسی خوشبو نہیں سُونگھی تھی نہ ابھی تک سونگھی ہے بلکہ گھنٹوں تک وہ خوشبو میرے ہاتھوں سے بھی آتی رہی۔ (تذکرۂ امیر ِاہلسنت(قسط2) ، ص۴۱ ملتقطاً)    

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!20صَفَرُالْمُظَفَّر کوحضرت داتا علی ہجویری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا بھی عرسِ پاک ہے۔ آئیے!اِس مناسبت سےآپ کامختصر تعارف سنتے ہیں ، چنانچہ

ولادت و سِلسلۂ نسب

حُضورسیدداتا گَنج بخشعلی ہجویری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکی ولادتِ با سعادت کم وبیش 400 ہجری میں غَزنی شہر(City)میں ہُوئی۔ کچھ عرصے بعد آپ کا خاندان محلہ ہَجْویرآگیا ، اِسی نسبت سے آپ ہَجْویری